بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

’’بھارت کو تاریخ کا سب سے بڑا جھٹکا‘‘ وہ کام ہو گیا جو آج تک پوری دنیا میں کبھی نہیں ہوا!!

datetime 17  ستمبر‬‮  2016 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )ہندوستان کی ریاست ارونا چل پر دیش میں ایک بار پھر کانگریس کو زبردست جھٹکا لگا ہے جہاں وزیراعلی دیگر بیالیس ممبران اسمبلی کے ہمراہ پارٹی سے بغاوت کرتے ہوئے پیپلزپارٹی آف ارونا چل(پی پی اے ) میں شامل ہوگئے ہیں،ارونا چل پردیش کی 60 رکنی اسمبلی میں کانگریس کے 44 ارکان ہیں جن میں سے 43 نے پارٹی سے بغاوت کرتے ہوئے علاقائی جماعت پیپلزپارٹی آف اروناچل میں شامل ہونے کا اعلان کردیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق پی پی اے کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی حمایت حاصل ہے ، اسمبلی میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے11 ممبران ہیں۔ واضح رہے کہ دومہینے قبل ہی سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کانگریس کو ریاست میں دوبارہ حکومت ملی تھی، اس سے قبل مرکز کی سفارش پر ریاست میں صدر راج نافذ کردیا تھا جس کو کانگریس نے بغاوت اور جمہوریت کا قتل قراردیا تھا۔ اروناچل پردیش کے وزیراعلی پیما کھانڈو نے کہا ہے کہ انہوں نے گورنر سے ملاقات کرکے یہ بتا دیا ہے کہ اب وہ اور ان کے ساتھی ممبران کانگریس کے نہیں بلکہ پی پی اے کا حصہ ہیں اور ہم نے خود کو پی پی اے میں ضم کرلیا ہے۔
وزیراعلی کھانڈو کا کہنا تھا کہ اب لوگ ریاست میں حکومت کو پی پی اے کی حکومت کے طور پر دیکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کانگریس کی ریاستی حکومت کو پی پی اے کی حکومت میں تبدیل کردیا ہے۔دوسری طرف داخلی امور کے وزیر مملکت اور اروناچل پردیش سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ کرن رحیجو نے اس بڑی سیاسی قلابازی پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس بلا وجہ بی جے پی پر الزام لگاتی ہے لیکن اب اروناچل میں کانگریس کی حکومت ہی نہیں رہی ، کیونکہ تمام ممبران اسمبلی ایک علاقائی پارٹی میں شامل ہوگئے ہیں۔کرن نے مزید کہا کہ اگرا راکین اسمبلی ہی کانگریس کے ساتھ رہنا نہیں چاہتے ہیں تو ہم کیا کر سکتے ہیں؟ سپریم کورٹ نے کانگریس حکومت کو بحال بھی کیا ، لیکن آخر میں اراکین اسمبلی کا فیصلہ ہی حتمی تصور ہوتا ہے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…