اتوار‬‮ ، 22 دسمبر‬‮ 2024 

نائن الیون کے بعد بھارت امریکہ کو اڈے دینے کے لئے تیار تھا، پرویز مشرف

datetime 11  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے کہا ہے کہ امریکہ کے افغانستان پر حملے کی تنہا مخالفت نہیں کر سکتے تھے جبکہ اڈے دینا پاکستان کی مجبوری تھی کیونکہ بھارت امریکہ کو اڈے دینے کےلئے تیار تھا جو کہ پاکستان کے لئے کسی صورت بھی قابل قبول نہیں تھا۔

تفصیلات کے مطابق آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ سابق صدر جنرل (ریٹائرڈ ) پرویز مشرف نے نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ نائن الیون واقعات کے بعد پاکستان افغانستان پر حملے کی تنہا مخالفت نہیں کر سکتا تھا ، اس وقت پاکستان عالمی طور پر تنہائی کا شکار تھا، جبکہ صورتحال یہ تھی کہ بھارت امریکہ کو اڈے دینے لئے تیار تھا جس کا براہ راست نقصان پاکستان کی قومی سلامتی پر ہونا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ دور میں معیشت انتہائی دگرگوں حالت میں ہے جبکہ ان کے دور حکومت میں معیشت مستحکم تھی اور ملک ترقی کی جانب گامزن تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ 12 مئی کے واقعات سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے جبکہ الطاف حسین کے حالیہ  بیانات کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انہیں اب پارٹی چھوڑ دینی چاہئے۔انہوں نے مزید کہا کہ الطاف حسین کا پاکستان کی سیاست میں اب کوئی مستقبل نہیں ہے

انہوں نے مزید کہا کہ نائن الیون کی صورتحال کے بعد جو بھی فیصلے کئے وہ ملک کے مفاد میں کئے اور درست فیصلے کئے۔ اپنے دور میں واچپائی اور منموہن کے سامنے مسئلہ کشمیر کو صحیح طریقے سے اٹھایا اور اس وقت مسئلہ کشمیر کے حل کی طرف بڑھ رہے تھے۔ جبکہ کالا باغ ڈیم کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پہلے تین سال میں وہ ڈیم بنا سکتے تھے مگر بعد میں حکومت بن جانے کی وجہ سے وہ ایسا نہیں کر سکے ، حالانکہ انہوں نے حیدرآباد اور سندھ کے دورے بھی اس مقصد کے لئے فضا سازگار بنانے کی خاطر کیے تھے۔

ان کا کہنا تھا امریکی وزیر خارجہ سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ساتھ دینے کا کہا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ ہر معاملے میں دخل اندازی نہیں کرتا این آر او کے لئے بھی امریکہ کا کوئی دباؤ نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ بینظیر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ملک میں پہلے واپس آ گئی تھیں جس کےبعد نواز شریف کی واپسی کے لئے بھی دباؤ بڑھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے سابق وزیر داخلہ نے اسلحے کے بے شمار لائسنس جاری کئے ، تمام جماعتوں کے مسلح ونگز موجود ہیں۔جن کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی خراب پالیسیاں ملک کو تباہی کی جانب دھکیل رہی ہیں ۔ میں نے تین بار بلدیاتی انتخابات کروائے ، اور اصلاحات بھی متعارف کروائیں جبکہ موجودہ حکومت نے بلدیاتی نظام کو ہی سرے سے ختم کر دیا اور کئی سال بعد انتہائی پریشر پرایک بار الیکشن کروا لیا لیکن اس میں بھی انہوں نے انصاف کے تقاضوں کو پورا نہیں کیا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…