بدھ‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2025 

نائن الیون کے بعد بھارت امریکہ کو اڈے دینے کے لئے تیار تھا، پرویز مشرف

datetime 11  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے کہا ہے کہ امریکہ کے افغانستان پر حملے کی تنہا مخالفت نہیں کر سکتے تھے جبکہ اڈے دینا پاکستان کی مجبوری تھی کیونکہ بھارت امریکہ کو اڈے دینے کےلئے تیار تھا جو کہ پاکستان کے لئے کسی صورت بھی قابل قبول نہیں تھا۔

تفصیلات کے مطابق آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ سابق صدر جنرل (ریٹائرڈ ) پرویز مشرف نے نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ نائن الیون واقعات کے بعد پاکستان افغانستان پر حملے کی تنہا مخالفت نہیں کر سکتا تھا ، اس وقت پاکستان عالمی طور پر تنہائی کا شکار تھا، جبکہ صورتحال یہ تھی کہ بھارت امریکہ کو اڈے دینے لئے تیار تھا جس کا براہ راست نقصان پاکستان کی قومی سلامتی پر ہونا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ دور میں معیشت انتہائی دگرگوں حالت میں ہے جبکہ ان کے دور حکومت میں معیشت مستحکم تھی اور ملک ترقی کی جانب گامزن تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ 12 مئی کے واقعات سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے جبکہ الطاف حسین کے حالیہ  بیانات کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انہیں اب پارٹی چھوڑ دینی چاہئے۔انہوں نے مزید کہا کہ الطاف حسین کا پاکستان کی سیاست میں اب کوئی مستقبل نہیں ہے

انہوں نے مزید کہا کہ نائن الیون کی صورتحال کے بعد جو بھی فیصلے کئے وہ ملک کے مفاد میں کئے اور درست فیصلے کئے۔ اپنے دور میں واچپائی اور منموہن کے سامنے مسئلہ کشمیر کو صحیح طریقے سے اٹھایا اور اس وقت مسئلہ کشمیر کے حل کی طرف بڑھ رہے تھے۔ جبکہ کالا باغ ڈیم کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پہلے تین سال میں وہ ڈیم بنا سکتے تھے مگر بعد میں حکومت بن جانے کی وجہ سے وہ ایسا نہیں کر سکے ، حالانکہ انہوں نے حیدرآباد اور سندھ کے دورے بھی اس مقصد کے لئے فضا سازگار بنانے کی خاطر کیے تھے۔

ان کا کہنا تھا امریکی وزیر خارجہ سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ساتھ دینے کا کہا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ ہر معاملے میں دخل اندازی نہیں کرتا این آر او کے لئے بھی امریکہ کا کوئی دباؤ نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ بینظیر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ملک میں پہلے واپس آ گئی تھیں جس کےبعد نواز شریف کی واپسی کے لئے بھی دباؤ بڑھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے سابق وزیر داخلہ نے اسلحے کے بے شمار لائسنس جاری کئے ، تمام جماعتوں کے مسلح ونگز موجود ہیں۔جن کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی خراب پالیسیاں ملک کو تباہی کی جانب دھکیل رہی ہیں ۔ میں نے تین بار بلدیاتی انتخابات کروائے ، اور اصلاحات بھی متعارف کروائیں جبکہ موجودہ حکومت نے بلدیاتی نظام کو ہی سرے سے ختم کر دیا اور کئی سال بعد انتہائی پریشر پرایک بار الیکشن کروا لیا لیکن اس میں بھی انہوں نے انصاف کے تقاضوں کو پورا نہیں کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…