پیر‬‮ ، 25 اگست‬‮ 2025 

نائن الیون کے بعد بھارت امریکہ کو اڈے دینے کے لئے تیار تھا، پرویز مشرف

datetime 11  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے کہا ہے کہ امریکہ کے افغانستان پر حملے کی تنہا مخالفت نہیں کر سکتے تھے جبکہ اڈے دینا پاکستان کی مجبوری تھی کیونکہ بھارت امریکہ کو اڈے دینے کےلئے تیار تھا جو کہ پاکستان کے لئے کسی صورت بھی قابل قبول نہیں تھا۔

تفصیلات کے مطابق آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ سابق صدر جنرل (ریٹائرڈ ) پرویز مشرف نے نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ نائن الیون واقعات کے بعد پاکستان افغانستان پر حملے کی تنہا مخالفت نہیں کر سکتا تھا ، اس وقت پاکستان عالمی طور پر تنہائی کا شکار تھا، جبکہ صورتحال یہ تھی کہ بھارت امریکہ کو اڈے دینے لئے تیار تھا جس کا براہ راست نقصان پاکستان کی قومی سلامتی پر ہونا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ دور میں معیشت انتہائی دگرگوں حالت میں ہے جبکہ ان کے دور حکومت میں معیشت مستحکم تھی اور ملک ترقی کی جانب گامزن تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ 12 مئی کے واقعات سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے جبکہ الطاف حسین کے حالیہ  بیانات کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انہیں اب پارٹی چھوڑ دینی چاہئے۔انہوں نے مزید کہا کہ الطاف حسین کا پاکستان کی سیاست میں اب کوئی مستقبل نہیں ہے

انہوں نے مزید کہا کہ نائن الیون کی صورتحال کے بعد جو بھی فیصلے کئے وہ ملک کے مفاد میں کئے اور درست فیصلے کئے۔ اپنے دور میں واچپائی اور منموہن کے سامنے مسئلہ کشمیر کو صحیح طریقے سے اٹھایا اور اس وقت مسئلہ کشمیر کے حل کی طرف بڑھ رہے تھے۔ جبکہ کالا باغ ڈیم کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پہلے تین سال میں وہ ڈیم بنا سکتے تھے مگر بعد میں حکومت بن جانے کی وجہ سے وہ ایسا نہیں کر سکے ، حالانکہ انہوں نے حیدرآباد اور سندھ کے دورے بھی اس مقصد کے لئے فضا سازگار بنانے کی خاطر کیے تھے۔

ان کا کہنا تھا امریکی وزیر خارجہ سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ساتھ دینے کا کہا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ ہر معاملے میں دخل اندازی نہیں کرتا این آر او کے لئے بھی امریکہ کا کوئی دباؤ نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ بینظیر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ملک میں پہلے واپس آ گئی تھیں جس کےبعد نواز شریف کی واپسی کے لئے بھی دباؤ بڑھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے سابق وزیر داخلہ نے اسلحے کے بے شمار لائسنس جاری کئے ، تمام جماعتوں کے مسلح ونگز موجود ہیں۔جن کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی خراب پالیسیاں ملک کو تباہی کی جانب دھکیل رہی ہیں ۔ میں نے تین بار بلدیاتی انتخابات کروائے ، اور اصلاحات بھی متعارف کروائیں جبکہ موجودہ حکومت نے بلدیاتی نظام کو ہی سرے سے ختم کر دیا اور کئی سال بعد انتہائی پریشر پرایک بار الیکشن کروا لیا لیکن اس میں بھی انہوں نے انصاف کے تقاضوں کو پورا نہیں کیا۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…