اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معذوری اور مفلسی سے لڑنا بہادری کا کام ہے ، اسلام آباد کی دو نابینا بہنوں نے اس ناممکن کو ممکن کر دکھایا ہے وہ معذوری کو مجبوری بنائے بغیر بوڑھےماں باپ کا سہارا بنی ہوئیں ہیں۔اسلام آباد کی یہ نابینا بہنیں ، ہمت کی معراج ہیں ۔ انہوں نے معذوری کو مات دیدی ہے ۔ چوبیس سالہ یاسمین اور بائیس سالہ نسیم کی بینائی کم عمری میں پراسرار بیماری نے چھین لی ۔ معذوری کے باوجود انہوں نے اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے کی ٹھانی اور گھر میں ہی چھوٹی سی دکان کھول لی ۔دکان کا نظام دونوں بہنیں بخوبی چلاتی ہیں ۔ آنکھوں میں روشنی نہیں ، پھر بھی دھاگے میں موتی پرو کر شاہکار تخلیق کرتی ہیں ۔یاسمین اور نسیم کا باپ بیماری اور معذوری کے باعث کچھ کرنے کے قابل نہیں ۔ نابینا بیٹیاں اس کے دست و بازو ہیں ۔ دونوں بہنوں کا خواب ہے کہ کام کے کاروبار کو بڑھائیں لیکن وسائل کی کمی راہ میں رکاوٹ ہے ۔خود داری سے جینا سیکھنا ہے تو بینائی سے محروم ان بہنوں سے سیکھئے۔ اپنا کاروبار چلاتی ہیں تو معذور باپ کے لئے بیٹے سے بڑھ کر ہیں ۔