منگل‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2025 

’’ہجرت‘‘کرنیوالوں کی واپسی،فاروق ستار نے بڑا اعلان کردیا

datetime 4  ستمبر‬‮  2016 |

کراچی (این این آئی) متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) کے سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے دفاتر توڑے جاسکتے ہیں، لیکن مینڈیٹ نہیں، ضمنی الیکشن فوج کی نگرانی میں کرائے جائیں، پی ایس 127 میں این اے 246کا بھی ریکارڈ توڑدیں گے۔127 ملیر میں ضمنی انتخاب کی مہم کے حوالے سے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی فاروق ستار عوامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم سے الگ ہونے والوں کو بھی پتنگ کاٹنے کا موقع نہیں دیں گے۔ آٹھ ستمبر کو ہر ڈبے سے پتنگ ہی نکلے گی۔ فاروق ستار نے کہا کہ ستر سال سے پاکستان زندہ باد کانعرہ لگانے والوں کو قبول کرنا ہوگا،دفاتر توڑے جاسکتے ہیں لیکن ایم کیو ایم کامینڈیٹ نہیں توڑا جاسکتا، تمام مشکلات کے باوجود الیکشن جب بھی ہوں ڈبے سے پتنگ کا ووٹ نکلتا ہے، 8 ستمبر کو یکجہتی کا مظاہرہ کریں گے اور حق کا سورج طلوع ہوگا۔فاروق ستار نے مطالبہ کیا کہ ضمنی انتخاب میں دھاندلی کا خطرہ ہے، ضمنی الیکشن فوج کی نگرانی میں کرائے جائیں، ملیر میں، بلوچ، سندھی، پشتون سمیت تمام برادریاں ہمارے ساتھ ہوں گے، ستمبر کو این اے 246 کا رکارڈ توڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ ہجرت کا موسم ہے، ہمارے بھی ہجرت کرنے والے پرندے واپس آئیں گے، جب موسم گرم ہوجاتا ہے تو پرندے ٹھنڈے علاقے میں چلے جاتے ہیں۔حکومت کاایجنڈہ ہے کہ کئی ایم کیو ایم بنانی ہیں تو یہ کرکے دیکھ لیں، وفاداریاں تبدیل کرنیوالے سن لیں 2018 میں بھی کوئی چانس نہیں، 2018 میں قومی اسمبلی کی ساری نشستوں پرکامیاب ہونگے۔ایم کیو ایم رہنماں نے ملیر کے عوام سے ملاقات کی اورالیکشن میں بھرپورحق رائے دہی استعمال کرنے کی اپیل کی۔انہوں نے کہا کہ حلقہ پی ایس 127 کے ضمنی انتخابات پریکٹس میچ ہے۔ نہ تو ایم کیو ایم کو ٹوٹنے دینگے نہ پاکستان کو۔ سال دو ہزار اٹھارہ کے انتخابات کی ساری نشستوں سے کامیاب ہوں گے۔ جن لوگوں نے وفاداری تبدیل کیں ان کو بتانا چاہتے ہیں کہ ان کا کوئی مستقبل نہیں۔انہوں نے کہا کہ دیگر سیاسی جماعتیں کمروں میں پریس کانفرنس کرتی ہیں لیکن ایم کیو ایم کی پریس کانفرنس عوامی ہوتی ہے۔ صوبائی اسمبلی کی نشست حلقہ 127کے ووٹرز نے آٹھ ستمبر کا انتظار ختم کرکے آج ہی اپنا فیصلہ دے دیا ہے، ملیر کے عوام کو پیشگی مبارکباد دیتا ہوں۔فاروق ستار نے کہا کہ این اے 246 میں ضمنی انتخابات میں ریکارڈ بنایا تھا اس بار بھی نیا ریکارڈ بنائیں گے، حالات کیسے بھی ہوں ڈبہ جب بھی کھلتا ہے ووٹ صرف پتنگ کا نکلتا ہے۔ ہمارے دشمنوں کو ہم نے پتنگ کاٹنے نہیں دی تو اپنے نادان دوست جو ہم سے چلے گئے انکو کیسے کاٹنے دینگے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم بیگانہ تو ہو سکتے ہیں لیکن ہمیں بے آبرو کوئی نہیں کر سکتا۔ تین ضلع ہم جیت گئے چوتھا چھینے کی کوشش کی گئی جو اب ہمیں واپس مل گیا ہے۔ جو بولتے ہیں جوڑنے آئے ہیں وہ ڈیڑھ انچ کی مسجد نہ بناتے بلکہ سو اینٹ کی مسجد کو مضبوط کرتے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جہانگیری کی جعلی ڈگری


میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…