کراچی(نیوزڈیسک)بدلتا ہے رنگ آسمان کیسے کیسے ۔۔۔! عامر لیاقت حسین کی بڑی قلابازی،الطاف حسین کے بارے میں ایسی بات کردی کہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتاتھا،متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیوایم) چھوڑنے کا اعلان کرنے والے ڈاکٹرعامر لیاقت حسین نے کہاہے کہ مجھے غدار کہا گیا ، جسکا مجھے بہت دکھ ہوا،جنہوں نے پاکستان مخالف تقاریر کیں ان کے بارے میں یہ ہی کہوںگا کہ جوپاکستان کا غدار ہے وہ موت کاحقدار ہے ان دو دنوں میں ٹوٹ کر رہ گیاہوں، میرے اعصاب بہت مضبوط ہیں مگر ان دو دنوں میں وہ بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، میں نے اس عرصے میں جو بھی کام کیا اس کا مقصد تھا کہ خونریزی نہ ہو، کراچی میں خونریزی کا خدشہ ہے، خدا کراچی کی حفاظت کرے، ممکن ہے ملک چھوڑ جاﺅں۔ایم کیو ایم الطاف حسین ہیں اور الطاف حسین ایم کیو ایم، یہ دونوں ایک ہیں باقی سب کیمو فلاج ہیں۔ایک خصوصی انٹرویومیں ڈاکٹرعامرلیاقت حسین نے کہاکہ ایم کیو ایم کی اعلی قیادت سے رابطہ نہیں ہوا، الطاف حسین کے بیان پر افسوس ہے، انہیں پتا تھا کہ میں کیا کررہاہوں۔عامرلیاقت نے تسلیم کیا کہ وہ اس وقت پاکستان میں سب سے زیادہ رابطے میں رہنے والے رہنما تھے۔ انہوں نے کئی باتوں کے جوابات نہیں دیے اور دکھ بھرے لہجے میں کہا کہ اس بات کو چھوڑیں کہ مجھے غدار کس نے کہا اور وہ بہت زیادہ دل گرفتہ نظر آئے۔ایم کیوایم کی جانب سے منائے جانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ فاروق ستار بہت پیارے ہیں انہیں کچھ نہیں پتا کہ کیا ہورہا ہے،میں ایک بات کہہ دوں کہ ایم کیو ایم الطاف حسین ہیں اور الطاف حسین ایم کیو ایم، یہ دونوں ایک ہیں باقی سب کیمو فلاج ہیں،گرفتاری سے ایک دن قبل بھائی نے دعا دی تھی، اللہ انہیں خوش رکھے، ان کی طبیعت ٹھیک نہیں۔انہوں نے کہاکہ وہ ایم کیو ایم چھوڑ چکے ہیں اور ہرگز سیاست میں نہیں آئیں گے،”را“ کے سابق سربراہ کو جواب دینے والے کو غدار کہا گیا، میں غدار نہیں ہوں، میں نے ”را“ کو مکا بنا کر دکھایا، میں اب خاموش ہوجاﺅں گا، ممکن ہے پاکستان ہی چھوڑ دوں، اس سے پہلے مجھے کسی نے ایسی حالت میں نہیں دیکھا ہوگا، میں بہت ٹوٹا ہوا ہوں،میں غلط چیز کی حمایت نہیں کرسکتا جو میرے مزاج کے مطابق ہو لیکن میں غدار نہیں ہوں۔ایم کیو ایم کو دیوار سے لگانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ کہاں دیوار سے لگایا جارہا ہے؟ ایم کیو ایم الیکشن لڑنے جارہی ہے۔پارٹی چھوڑنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ میں کیمو فلاج نہیں ہونا چاہتا، مجھے خدشہ ہے کہ خونریزی ہوگی، دعا ہے کہ ایسا نہ ہو، اللہ تعالی کراچی کی حفاظت کرے،لیاقت علی خان کے آخری الفاظ تھے کہ خدا پاکستان کی حفاظت کرے، میں بھی یہی کہنا چاہتا ہوں۔