بدھ‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2025 

تحفظ ناموس رسالتؐ قانون کو چھیڑاگیا تو ۔۔۔! اہم جماعت نے نتائج سے خبردارکردیا

datetime 22  اگست‬‮  2016 |

لاہور(این این آئی )امیر جماعت اسلامی پنجاب نے کہاہے کہ سینٹ فنکشنل کمیٹی برائے حقوق انسانی کے اجلاس میں توہین رسالتؐ قانون پر عملدرآمد کے طریقے میں تبدیلی کے حوالے سے سفارشات کاتذکرہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت امرہے،توہین رسالتؐ قانون کوچھیڑاگیا توبھر پورانداز میں اس کی مخالفت کر یں گے،یہ عالمی دباؤ میں آکرملک کے اسلامی تشخص کو برباد کرنے کے مترادف ہے،تحفظ ناموس رسالتؐ کے قانون کے طریقہ کار کوتبدیل کرنے کی سازش کامقصد درحقیقت تحفظ ناموس رسالتؐ کے قانون کے نفاذ کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی ناموس رسالتؐ کے قانون پر آنچ نہیں آنے دے گی۔بحیثیت مسلمان ہمارے ایمان اور محبت رسولؐ کاتقاضا ہے کہ ہم اس سازش کوناکام بنانے کے لیے اقدامات کریں۔کچھ لادینی قوتیں چاہتی ہیں کہ پاکستان میں ناموس رسالتؐ قانون عملاً غیر فعال ہوجائے ۔دریں اثنامیاں مقصوداحمد نے سندھ کابینہ کی جانب سے علماء کرام کی مشاورت کے بغیردینی مدارس کی دوبارہ رجسٹریشن کے فیصلے پراپنے شدیدردعمل کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ ایک مخصوص لابی دینی مدارس اورعلماء کرام کے خلاف سرگرم ہے۔ان کے مذموم عزائم کبھی پورے نہیں ہوں گے۔ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت مدارس جوکہ اسلام کے قلعے ہیں ان کوٹارگٹ کیا جارہاہے۔دینی مدارس سے تربیت یافتہ افراد نے ہمیشہ ملک وقوم کی خدمت کی ہے۔جب کبھی بھی ملک وقوم پر کڑاوقت آیا علماء کرام اور بلاامتیاز تمام مدارس اور ان میں پڑھنے والے لاکھوں طالب علموں نے محب وطن اور محب اسلام ہونے کاثبوت دیا ہے۔انہوں نے کہاکہ حکمران مدارس کو نشانہ بناکر دین دشمن قوتوں کے لیے سہولت کارکاکرداراداکررہے ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔دہشت گردی کو دینی مدارس سے جوڑنے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ اس قانون کے مطابق مساجد ومدارس کی رجسٹریشن اور ان کی فنڈنگ کانیانظام وضع کیا جائے گا۔نئے قانون کے تحت سوسائٹیزایکٹ1860کے تحت رجسٹرڈمدارس کی رجسٹریشن کالعدم قرارپائے گی۔نئی رجسٹریشن محکمہ داخلہ اور صوبائی وزارت مذہبی امور کے سپرد کردی گئی ہے۔ایسے فیصلوں سے یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے حکومت بوکھلاہٹ کاشکار ہے۔میاں مقصود احمد نے مزیدکہاکہ آئے روزنئے قانون بناکر مدارس کے طلبہ پر دینی تعلیم کاحصول مشکل بنادیا گیا ہے۔حکومت نے جونئی قانون سازی کرنی ہے اس کے لیے ضروری ہے کہ علماء کرام کو اعتماد میں لیا جائے۔پاکستان کی آزادی سے لے کر اس کی تعمیر وترقی تک علماء کرام اور دینی مدارس کا کلیدی کردار رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا تھا مگر آج 69برس گزر جانے کے باجود اس میں شرعی قوانین کانفاذ نہیں ہوسکا۔ہم نے انگریزوں سے تو نجات حاصل کرلی مگر ان کے قوانین آج بھی نافذ العمل ہیں۔اب انگریزوں کے غلام حکمرانوں سے نجات کا وقت آگیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جہانگیری کی جعلی ڈگری


میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…