جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

اورنج ٹرین ،تحریک انصاف کا سرپرائز،حکومت کو بڑی مشکل میں ڈال دیا

datetime 19  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آئی این پی) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الر شید نے اورنج ٹرین منصوبے کے آڈٹ کیلئے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو خط لکھ دیا، متن کے مطابق میاں محمود الر شید نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان سے کہا ہے کہ بذریعہ مراسلہ آپ کی توجہ صوبائی دارالحکومت لاہور میں زیر تعمیر اورنج لائن ٹرین منصوبے کی شفافیت اور افادیت پر اٹھنے والے سنگین اور سنجیدہ ترین سوالات کی جانب مبذول کرانا مقصود ہے ،صوبائی حکومت کی جانب سے لاہور کے ایک محدود ترین رقبہ پر تعمیر کیا جانے والا منصوبہ روز اول سے ہی انتہائی متنازعہ حیثیت کا حامل تو تھا ہی کیونکہ حزب اختلاف کی بیشتر جماعتوں نے اسے محض نمائشی منصوبہ قرار دے رکھا تھا تاہم اب اس منصوبے میں بروئے کار لائے جانے والے مالی وسائل اور اس کے انتظامی خدوخال پر سنجیدہ سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ضابطہ کار کے مطابق صوبائی حکومت منصوبے کے آڈٹ کی ذمہ دار تھی تاہم وہ اس سے مسلسل گریزاں ہے جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کے نقصان کا اندیشہ ہے۔ مزید برآں لاہور ہائی کورٹ نے گزشتہ روز19-08-2016کو اپنے فیصلے میں لاہور کی تاریخی عمارات کے ارد گرد تعمیرات کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے، عدالت عالیہ کے حکم امتناعی کے باوجود لاہور کی تاریخی عمارات کے سامنے کام نہ روکنے کی وجہ سے جواربوں روپے کا نقصان ہوا اسکا ذمہ دار کون ہے؟ اسکا بھی تعین کیا جائے نیز ان سے وصولی کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ میاں محمود الر شید نے کہا کہ بطور آدیٹر جنرل آف پاکستان آپ کی آئینی ذمہ داری ہے کہ عوام کے ٹیکس کے پیسے سے تعمیر کئے جانے والے منصوبوں کی اس طرح سے پڑتال کریں کہ قومی وسائل کا ضیاع روکا جا سکے اور بد دیانتی و بد عنوانی کے مرتکب عناصر کا محاسبہ ممکن ہو سکے۔ آپ سے التماس ہے کہ آپ فوری طور پر اس منصوبے کے تفصیلی آڈٹ کا اہتمام کریں اور اس کی شفافیت پر اٹھنے والے سنگین سوالات کی تمام پہلوؤں سے جانچ اور تحقیق یقینی بنائیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…