ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عورتیں اپنے والد کے ساتھ بھی سفر نہیں کر سکتیں, سعودی عالم نے حیران کن فتویٰ دیا۔۔وجہ بھی بتا دی

datetime 16  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عورتوں کے حوالے سے یوں تو آئے روز نئے سے نئے فتوے آتے رہتے ہیں لیکن حال ہی میں سعودی عالم نے ایک حیران کن فتوی دے کر عورتوں پر پابندیوں کے عمل کو جاری رکھا ہے۔ سعودی عالم شیخ عبداللہ المنائی نے فتوی دیا ہے کہ عورتیں خاوند کی اجازت کے بغیر اپنے والد کے ساتھ بھی سفر نہیں کر سکیں گی۔ سکالر کونسل کے ممبر شیخ عبداللہ المنائی نے کہا ہے کہ عورت کا قانونی سربراہ اس کا خاوند ہوتا ہے۔

اس کی اجازت کے بغیر عورت کو سفر کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اگرخاوند غیر ضروری طور پر بیوی کو سفر سے منع کرے تو یہ کیس عدالت میں لے جایا جا سکتا ہے۔ ایسٹرن پرووِنس کے پاسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان ملا العتیبی نے کہا کہ شادی کے بعد عورت اپن خاوند کی سربراہی میں ہوتی ہے۔ اپنے والد کے ساتھ سفر کرنے کے لیے بھی عورت کو اپنے خاوند کی اجازت لازمی لینی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک سربراہ ہی عورت کے سفر کی پرمٹ کو جاری یا روک سکتا ہے۔ اگر کسی کو کوئی اعتراض ہو تو وہ ٹویٹر اکاونٹ پر ہمارے ڈیپارٹمنٹ سے رابطہ کر سکتا ہے۔ایک وکیل اور لیگل کنسلٹینٹ نے بتایا کہ ٹریول ڈاکومنٹ میں سربراہ کی اجازت لازمی نہیں بتائی گئی۔ ایک عورت جو مالی طور پر خود مختار ہو اپنی سربراہ خود ہی ہوتی ہے۔ اسے خاوند یا والد سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اس لیے سربراہ کی اجازت کا قانون ختم کیا جانا چاہیے۔ اللہیم نے کہا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اجازت کی شرط صرف ذہنی مریضوں اور بچوں کے لیے ہونی چاہیے اور بالغ عورتوں کے لیے ایسی پابندیاں مناسب نہیں ہیں۔ایک اور وکیل صالح الشابرامی نے کہا کہ عورت کو اپنے سربراہ کے خلاف عدالت جانے کا حق حاصل ہے۔ اسلامی شریعت عورتوں کے حقوق کے تحفظ کی ضامن ہے اگر عورت پر زبردستی کا معاملہ کیا جا رہا ہو تو وہ اس کے خلاف عدالت جا سکتی ہے۔ سعودی حکومت عورتوں کو ہر طرح کی ا?زادیاں دیتی ہے۔

عورتیں اپنے خاوند کی اجازت کے بغیر نوکری کر سکتی ہیں۔ ملک کے معاشی ریفارم پلان کے تحت عورتوں کو جاب کرنے پر ابھارا جا رہا ہے۔دوسری اصلاحات میں عورتوں کا مردوں کی اجازت کے بغیر شناختی کارڈ کا اجرا بھی شامل ہے۔ حال ہی میں بیوہ اور طلاق یافتہ عورتوں کو فیملی کارڈ دیے جانے کے احکامات جاری کیے گئے تھے جس کے مطابق عورتیں اپنے بچوں کو سکول میں داخل کروا سکتی ہیں۔2013 میں گھریلو تشدد کے خلاق قانون پاس کیا گیا تھا جس کے مطابق عورتیں مردوں کی اجازت کے بغیر علیحدگی میں محفوظ جگہ پر پناہ لے سکتی ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…