اسلام آباد ( این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن)کی جانب سے الیکشن کمیشن میں دائر ہونے والا ریفرنس مجھے ڈرا نہیں سکتا ،حکومت مجھے بلیک میل کر کے پیچھے ہٹانا چاہتی ہے لیکن ایسا نہیں ہو گا ،حکومت کچھ بھی کر لے وزیر اعظم کے احتساب کیلئے آخری حد تک جائیں گے،اگر میں نے کوئی غلط کام کیا ہے تو حکومت تین سال کیوں خاموش رہی،اب نظر آرہا ہے کہ بہت جلد ہمیں اقتدار مل جائے گا ،تحریک انصاف کرپٹ عناصر کو جیلوں میں ڈالے گی ،بھارتی وزیر داخلہ کے سامنے چودھری نثار کے موقف کی تعریف کرتا ہوں،پاکستان کے تمام ہمساۂ ممالک سے تعلقات ٹھیک اور امن لانا چاہیے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ عمران خان نے کہا کہ ملک میں بے روز گاری اور غربت تیزی سے بڑھ رہی ہے ، کرپشن کی وجہ سے ادارے تباہ ہو رہے ہیں ۔اپنے خلاف ریفرنس پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موٹو گینگ تین سال سے اقتدار میں تھا ،اگر میں نے کوئی قانون توڑا تو انہوں نے ایکشن کیوں نہیں لیا ،نواز شریف جمہوری ملک کے وزیر اعظم ہیں یا مافیہ کے ہیڈ ہیں ۔نواز شریف سیاستدانوں کو رشوت دے کر اور ان کی کرپشن کی فائلیں بنا کر بلیک میل کرتے ہیں لیکن وہ عمران خان کو بلیک میل نہیں کر سکتے ۔عمران خان نے کہا کہ نواز شریف مجھے بلیک میل کر کے پیچھے ہٹانا چاہتے ہیں لیکن میں کرپشن کے خلاف مہم سے پیچھے نہیں ہٹوں گا ،حکومت میرے خلاف جو مرضی قانون استعمال کر لے لیکن آخر تک جاؤں گا۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے ٹی او آر کے تحت نواز شریف کے ساتھ ساتھ میرا بھی احتساب کر لیا جائے لیکن وہ ڈرتے ہیں کیونکہ موٹو گینگ نے موٹر وے ،میٹرو،رنگ روڈ اور یلو کیب اسکیم پر پیسے بنائے ۔چیئر مین تحریک انصاف نے کہا کہ اب اقتدار نظر آرہا ہے ،تحریک انصاف اقتدار میں ضرور آئے گی،ہم اقتدار میں آکر کسی کو بلیک میل نہیں کریں گے بلکہ کرپٹ عناصر کو جیلوں میں ڈالیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ میں سرکاری ملازم کرپشن کی نشاندہی کرے گا تو اس کا نام پوشیدہ رکھ کر حاصل ہونے والی رقم کا 25فیصد دیا جائے گا ۔اس اقدام سے کرپشن میں بہت کمی ہو گی اور نیب کی پلی بارگینگ بھی ختم ہو گی جس سے کرپشن بڑھتی ہے ۔ خیبر پختونخوا میں پہلے سے موثر احتساب بل لیکر آئے ہیں۔ خیبر پختونخوا میں اب کوئی سیاست دان ذاتی فائدہ نہیں اٹھا سکے گا۔ کے پی حکومت کو مبارک دیتا ہوں کہ جو ایکٹ پاس ہوئے ہیں یہ پاکستان کی تاریخ بنی ہے۔نئے اقدامات سے صوبے میں تبدیلی نظر آئے گی۔انہوں نے کہا کہ سیاستدان اب عوام کے ٹیکس سے عیاشی نہیں کر سکیں گے۔ کے پی کے کی طرح کی نیب ہوتی تو وہ خود ہی کام کرتی۔ محکمے کے اندر جو لوگ کرپشن کی نشاندہی کرینگے اسکی ریکوری پر 25فیصد انہیں جائے گا۔ کے پی میں جو بھی چوری ہو گی اسکا پیسہ واپس آئے گا۔ عمران خان نے کہا کہ یونیورسٹی اور جی ڈی اے ایکٹ پاس کیا ہے۔ تمام ریسٹ ہاؤسز اور وزیر اعلی ہاؤس بھی جی ڈی اے کو دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے پی میں پولیس پہلی مرتبہ قانونی طور پر غیر سیاسی ہوئی ہے۔ پولیس میں بھرتیاں این ٹی ایس کے تحت ہونگی کوئی بھی اپنی مرضی سے بھرتی نہیں کروا سکے گا۔ کپتان نے کہا 7کہ اگست سے کرپشن کے خلاف تحریک شروع کر رہے ہیں جبکہ تیرہ اگست کوراولپنڈی سے اسلام آباد جائیں گے ۔۔ کرپشن کیخلاف مہم سے حکومتی اداروں پر دبا ؤبڑھے گا۔ عمران خان نے کہا کہ کرپٹ سیاستدانوں کا مک مکا ہو جاتا ہے۔ پوری اپوزیشن نے مل کر ٹی او آرز بنائے ہیں تحریک انصاف نے نہیں بنائے۔ وزیراعظم خود کو ان ٹی او آرز کے تحت احتساب کیلئے پیش کریں۔ جب میں احتساب سے نہیں ڈر رہا تو انکو کیا ڈر ہے۔ کپتان نے کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ کے سامنے چودھری نثار کے موقف کی تعریف کرتا ہوں۔ پاکستان کے تمام ہمساۂ ممالک سے تعلقات ٹھیک ہونا چاہیے اور امن لانا چاہیے ۔