اسلام آباد (این این آئی)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وزیراعظم کو نااہل قرار دینے کی سماعت کے دوران عوامی تحریک کے ماڈل ٹاؤن سانحہ کو پٹیشن سے غیر متعلقہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کریمنل ٹرائل مکمل ہونے سے پہلے کسی کو نااہل قرارنہیں دیا جاسکتا ٗ ضابطہ فوجداری کی سماعت مکمل ہونے سے پہلے ہم کوئی ایکشن نہیں لے سکتے جبکہ پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، عوامی مسلم لیگ سے نواز شریف اور دیگر کیخلاف پانامہ لیکس پر دستاویزی ثبوت طلب کر لئے ۔ بدھ کو چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا محمد کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے وزیراعظم نوازشریف کی نااہلی کیلئے سیاسی جماعتوں کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت کی ۔ پیپلز پارٹی کے لطیف کھوسہ، پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے چوہدری اشتیاق، پی ٹی آئی اور شیخ رشید کی جانب سے انیس ہاشمی پیش ہوئے ۔اس موقع پر عوامی تحریک کی جانب سے دائر پٹیشن میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کو بھی پٹیشن میں شامل کیا گیا تاہم چیف الیکشن کمشنر نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کو پٹیشن میں شامل کئے جانے کو غیر متعلقہ قرار دیدیا ۔چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ کریمنل ٹرائل مکمل ہونے سے پہلے کسی کو نااہل قرارنہیں دیا جاسکتا اور ضابطہ فوجداری کی سماعت مکمل ہونے سے پہلے ہم کوئی ایکشن نہیں لے سکتے۔وزیراعظم کی نااہلی کی درخواستوں کی سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے پاناما لیکس پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے کہ پاناما لیکس کیا ہے ٗ تاریخ کیا ہے اور اس کی قانونی و اخلاقی حیثیت کیا ہے جس پر پیپلزپارٹی کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہاکہ بیرون ملک جائیداد بنانے میں وزیراعظم اور ان کے خاندان کا نام آیا ہے ٗ وزیراعظم مسلسل غلط بیانی کر رہے ہیں۔ لطیف کھوسہ نے کہاکہ کاغذات نامزدگی میں وزیراعظم نے مریم نواز کو زیرکفالت بتایا تاہم پاناما لیکس سے انکشاف ہوا کہ مریم نواز تو آف شور کمپنیوں کی مالک ہیں ٗ اسٹیٹ بینک کے ریکارڈ کے مطابق یہ لوگ ڈیفالٹرز ہیں۔ دلائل سننے کے بعد الیکشن کمیشن نے پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، عوامی مسلم لیگ سے نواز شریف اور دیگر کیخلاف پانامہ لیکس پر دستاویزی ثبوت طلب کر لئے ۔ بعد ازاں الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی دانیال عزیز، نجکاری کمیشن کے چیئرمین محمد زبیر اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے انسانی حقوق بیرسٹر ظفر اﷲ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم چار جماعتوں کی جانب سے الیکشن کمیشن میں وزیراعظم کی نااہلی کے بارے میں دائر درخواست پر ان کے دلائل سننے آئے تھے تاہم تمام جماعتوں نے الیکشن کمشن کے سامنے تسلیم کیا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کا نام پانامہ پیپرز میں نہیں ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کی تحریر ہی نہیں پڑھی جا رہی تھی، اپنی درخواست کے ساتھ ان جماعتوں نے ثبوت کے طور پر کوئی ایک پیپر بھی پیش نہیں کیا جو درخواست دی اس کی تحریر ہی نہیں پڑھی جا رہی تھی۔ اپوزیشن کو پانامہ لیکس کے بارے میں معلومات نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز کے ٹی وی پر بیان کو وزیراعظم سے جوڑنا درست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ چار ماہ گزرنے کے باوجود پانامہ لیکس کے حوالہ سے احتجاج کرنے والی سیاسی جماعتوں نے کسی فورم پر بھی کوئی ثبوت مہیا نہیں کئے۔