اسلام آباد(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پانا مالیکس کے معاملہ پر ٹی او آرز کمیٹی میں جا کر حکومت کو ایک اور موقع د ے رہے ہیں ٗسپریم کورٹ بھی جاسکتے ہیں ٗسات اگست سے بیداری تحریک شروع کررہے ہیں ٗتحریک کا اختتام لاہور میں ہوگا ٗپہلا مرحلہ پشاور سے پنڈی دوسرا مرحلہ13سے27اگست تک پنڈی سے اسلام آباد تک ہوگا ٗہم رکیں گے نہیں ٗ تحریک حکمرانوں کے خاتمے تک جار ی رہے گی ۔ بدھ کو یہاں صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ جمہوریت میں وزیراعظم پارلیمنٹ اور عوام کو جوابدہ ہیں تاہم وہ اتنا جھوٹ بولتے ہیں کہ ان کو فارغ کر دینا چاہئے۔کبھی وہ کچھ کہتے ہیں اور کبھی کچھ کہتے ہیں ٗوہ کہتے ہیں کہ ہم نے فلیٹ 1996میں نہیں خریدے اگر ایسا نہیں تو اس کی رجسٹریاں ہم نے کیسے حاصل کر لیں؟ انہوں نے کہا کہ ٹی او آرز کمیٹی میں جا کر ہم حکومت کو ایک اور موقع دے رہے ہیں لیکن ساتھ ہی عوام کو تیار بھی کر رہے ہیں ۔ہم سات اگست سے بیداری تحریک شروع کر رہے ہیں وہ ابھی ہماری تیاری ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ بھی جا سکتے ہیں۔اب ہم رکیں گے نہیں یہ تحریک حکمرانوں کے خاتمے تک جاری رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ پہلا مرحلہ پشاور سے پنڈی دوسرا مرحلہ13سے27اگست تک پنڈی سے اسلام آباد تک ہوگا۔ اسلام آباد میں بتاونگا کہ اب کیا کرنا ہے تاہم ہمارا فوکس لاہور پر ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم الیکشن کمیشن کو نیب سے بھی رابطے کر رہے ہیں تاکہ حکومت یہ نہ کہہ سکے کہ ہم متعلقہ فورمز پر نہیں جاتے لیکن افسوس ہے کہ نیب نے کسی بڑے کو نہیں پکڑا۔ یہ تو خود لوٹ مار میں ملوث ہے جہاں ماہانہ اربوں روپے کی لوٹ مار کی جاتی ہے۔ایف بی آر والے بتائیں کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔ یہ ادارہ بھی ن لیگ کا ذیلی ادارہ بن چکا ہے۔جو لوگ کہتے ہیں کہ ہم جمہوریت کیخلاف سازش کر رہے ہیں ان کو جمہوریت کو ہی پتہ نہیں یہ وہ لوگ کہہ رہے ہیں جنہوں نے سپریم کورٹ پر حملہ کیا ٗ جو جیلانی اور ضیا کی پیداوار ہیں جنہوں نے مہران بنک سے پیسہ لیا۔جب ہم اپنے حق کیلئے احتجاج کی بات کرتے ہیں یہ کہتے ہیں کہ جمہوریت خطرے میں ہے۔ کہتے ہیں کہ ہم فوج کو بلا رہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ کشمیر میں جو مظالم ہو رہے ہیں ان پر بھارت کے اندر بھی شدید تنقید کی جا رہی ہے ٗیہ ایک انسانی حقوق کا ایشو ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی سخت مذمت کرتے ہیں ٗدنیا بھر سمیت بھارت کی انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی کشمیر میں ہونیوالے ظلم پر آواز اٹھا رہی ہیں۔ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کشمیر کے معاملے کو ہر فورم پر اٹھایا جائے۔ ان کا کہنا تھاکہ وزیراعظم نے کشمیر کے معاملے پر جس طرح آواز اٹھانی تھی نہیں اٹھائی لگتا ہے ان کے بزنس مفاد راستے میں آ رہے ہیں۔ ہم جو بھی کر رہے ہیں وہ ہمارا جمہوری حق ہے اگر آج عوام سڑکوں پر نہ نکلے تو غربت کبھی ختم نہیں ہو گی اور ہم عوام کو سڑکوں پر نکلنے کے لئے تیار کر رہے ہیں۔ عمران خان نے کہاکہ آمریت میں حسنی مبارک ، صدام حسین جواب دہ نہیں تھے تاہم جمہوریت میں وزیراعظم پارلیمنٹ کو جواب دہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف جواب دینے کی بجائے کہانی شروع کر دیتے ہیں ٗوزیراعظم کو پارلیمنٹ میں جھوٹ بولنے پر فارغ کر دینا چاہیے۔ عمران خان نے کہا کہ ٹی او آرز کے مطابق جواب نہیں دیا جا رہا ان کو خوف ہے ان کی منی لانڈرنگ اور کرپشن پکڑی جائے گی۔ میرا اور وزیراعظم نواز شریف کا ٹرائل کریں ٗملک میں امیر اور غریب میں فرق بڑھ رہا ہے۔ قرضوں کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے۔ ایک دن میں 12 ارب روپیہ کرپشن کی نذر ہو جاتا ہے اگر کرپشن روک لی جائے تو پیسہ عوام پر خرچ کیا جا سکتا ہے۔ ایک سوال پر عمران خان نے کہاکہ پاناما لیکس میں نام آنے پر نیب نے کسی ایک شخص کو بھی نوٹس نہیں دیا ٗ ایف بی آر اگر صیح ادارہ ہوتا تو آج نواز شریف کیخلاف ایکشن شروع ہو جاتا۔ انہوں نے کہا کہ سارے اداروں کو چیک کر رہے ہیں۔ پاناما لیکس کے معاملے پر سپریم کورٹ جانے کیلئے پٹیشن تیار کر رہے ہیں ٗ 2013 کا الیکشن پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا فراڈ تھا اگر چار حلقے کھول دیتے تو ہم دھرنا نہیں دیتے اب سعد رفیق کے حلقے سے صرف 57 ہزار ووٹوں کی تصدیق ہوئی۔ چار حلقوں سے میں نے وزیراعظم نہیں بننا تھا دعوی کرتا ہوں جتنے حلقے کھولیں گے 70 فیصد ایسا ہی رزلٹ آئے گا ۔ الیکشن کمیشن اور آر اوز ساتھ ملے ہوئے تھے ٗیہ اب چھپے گا نہیں سب کچھ سامنے آتا جائے گا۔ ان کی کرپشن اور دھاندلی کو بھی ایکسپوز کریں گے۔ یہ الیکشن کمیشن اور لوگوں کے ضمیر خریدتے ہیں اور اقتدار میں آ کر پیسہ بناتے ہیں۔
پانا مالیکس ،حکومت کو ایک اور موقع ،عمران خان نے آخری اقدام کا بھی اعلان کردیا
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں