کراچی (این این آئی) سینٹرل پولیس آفس کراچی میں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے شہری یاسر جمیل کو ڈاکوؤں کے خلاف انتہائی بہادری اور جرات کا مظاہرہ کرنے پر سندھ پولیس کی جانب سے پچاس ہزار روپئے نقد انعام اور تعریفی سند دی ۔ اس موقع پر ڈی آئی جی ویسٹ اور اے آئی جی آپریشنز سمیت پولیس کے دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے ۔تفصیلات کے مطابق تھانہ رضویہ کی حدود میں یاسر جمیل نے ڈکیتی کی واردات کی مزاحمت کرتے ہں وئے اپنے لائسنس یافتہ پستول سے ڈاکووں پر فائرنگ کی جسکے نتیجے میں دونوں ڈاکو شدید زخمی ہں وئے اور بعد اذاں ہلاک ہں وگئے۔یہ واقعہ گذشتہ دنوں تھانہ رضویہ کی حدود اردو بازار ناظم آباد نمبر ایک میں پیش آیاتھا ۔رضویہ پولیس نے ڈاکووں کے قبضہ سے دو موبائل فون ،تین ہزار روپئے نقد اور ایک پستول بمعہ تین راونڈز برآمد کیئے ۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی سندھ نے کہا کہ پولیس شہر سے جرائم کے خاتمے کے لیے بھرپور کوششیں کررہی ہیں۔ صرف جولائی میں شہرکے مختلف علاقوں میں 490 پولیس مقابلے ہوئے ہیں اورہرروز3 سے 4 ملزمان کو رنگے ہاتھوں پکڑا جارہا ہے۔ پولیس کی کارروائیوں کی بدولت ہی شہر میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں واضح کمی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امجد فرید صابری قتل کیس میں کافی پیش رفت ہوئی ہے لیکن ابھی اسے منظر عام پر نہیں لایا جاسکتا۔اے ڈی خواجہ نے کہا کہ اگرچند روزقبل پاک فوج کے اہلکاروں پرکئے گئے حملے میں عوام تعاون کرتے تو ملزم فرار نہیں ہوسکتے تھے۔ لائسنس والا اسلحہ گھر میں سجانے کے لیے نہیں ہوتا ، شہری اسے اپنے دفاع کے لیے استعمال کر سکتے ہیں، لوگوں کی حوصلہ افزائی کے لیے ناظم آباد میں 2 ڈاکوں کو مارنے والے کو 50 ہزار روپے انعام دے رہے ہیں۔