اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزارت داخلہ نے محکمہ پولیس میں بد عنوانی پر قابو پانے کی غرض سے اسلام آباد پولیس میں اندرونی احتسابی نظام متعارف کرا دیا۔اس سلسلے میں اندرونی کرپشن سے متعلق کسی بھی شکایت کی تحققات کیلئے سینئر گزٹیڈ آفیسر کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔اسکے علاوہ ایس ایس پی اسلام آباد کے دفتر میں پہلے ہی کمپلینٹ سیل کام کر رہا ہے جہاں شکایت کنندگان درخواست جمع کرا سکتے ہیں۔ہفتہ کو وزارت داخلہ کے زرائع نے میڈیا کو بتا یا کہ وزارت نے وفاقی دارلحکومت نے جرائم پر قابو پانے اور دہشت گردی کے واقعات کے سدباب ،چوری ،ڈکیتیوں،اغوا برائے تاوان اور کار چوری روکنے کیلئے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں۔زرائع نے کہا کہ اسکے علاوہ کچی آبادیوں کے سروے،انٹیلی جنٹس کی بنیاد پر پولیسنگ،کومبنگ سرچ آپریشنز،ہوٹلوں اورگیسٹ ہاوسز کی چیکنگ،کرائے کے گھروں اور قانونی آباد کاری اور مدارس کے سروے ،مشکوک افراد کی نگرانی کے اقدامات بھی کئے جائیں گے۔اسکے علاوہ اسلام آباد پولیس کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائیگا۔اس مقصد کیلئے جدید رپورٹنگ رومز قائم کئے جائیں گے اور 22پولیس سٹیشنوں کا ریکارڈ کمپیوٹرائز کیا جائیگا۔اسکے دیگر اقدامات میں سی پی او اور ایس ایس پی دفاتر میں آن لائن کمپلینٹ منیجمنٹ سسٹم کا قیام ہے۔
پاکستان کی رو ز بروز خراب ہوتی صورتحال، وزارتِ داخلہ نے محکمہ پولیس بارے اہم اقدام اٹھا لیا
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
بڑی خوشخبری، اقامہ فیس ختم کرنے کی منظوری
-
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کا پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان
-
جیل سے آنے کے بعد پہلے وی لاگ سے کتنی کمائی ہوئی؟ ڈکی بھائی کا ہوشربا انکشاف
-
ملازمین کی تنخواہوں، ہاؤس رینٹ اور پنشن میں اضافے کی منظوری
-
آسٹریلیا کا غیر ملکیوں کے ویزے بارے بڑا اعلان
-
اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کی نئی خفیہ تفصیلات آگئیں
-
وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی چھٹیوں کا اعلان
-
ایران میں سمندر کا پانی اچانک سرخ ہوگیا
-
بھارتی اداکارہ کی نازیبا تصاویر وائرل، پولیس میں شکایت درج کروادی
-
سعودی عرب کا غیر ملکی ملازمین سے متعلق بڑا فیصلہ
-
پاکستانی سینما میں انقلاب، نئی فلم دی نیکسٹ صلاح الدین نے تاریخ بدل دی
-
تنخواہ دار طبقے کےلیے بڑی خوشخبری
-
معروف اداکارہ کے ساتھ سرعام بدسلوکی، ویڈیو وائرل
-
سپریم کورٹ نے زیادتی کے مقدمہ کو زنا بالرضا میں تبدیل کر دیا، سزا میں کمی















































