منگل‬‮ ، 04 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

آئندہ بجلی کی کمی کی وجہ کیا ہو سکتی ہے،ماہرین نے حیران کن انکشاف کردیا

datetime 30  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک) سیمی کنڈکٹر انڈسٹری ایسوسی ایشن (ایس آئی اے) نے اپنی جاری کردہ ایک رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ اگر کوئی متبادل طریقہ تلاش نہ کیا گیا تو 2040 تک دنیا بھر کے کمپیوٹروں کو ساری پیداواری گنجائش سے زیادہ بجلی درکار ہوگی۔سادہ الفاظ میں کہا جاسکتا ہے کہ اگر کم توانائی استعمال کرنے والے کمپیوٹر تیار کرنے کا کوئی نیا طریقہ وضع نہ کیا گیا تو آج سے صرف 24 سال بعد دنیا میں توانائی کا ایک بڑا بحران پیدا ہوسکتا ہے جس کی وجہ کمپیوٹر ہوں گے۔ ایس آئی اے نے گزشتہ دنوں سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے مستقبل سے متعلق روڈ میپ کا تجزیہ جاری کیا جس کے مندرجات میں یہ خطرناک پیش گوئی بھی شامل تھی۔ کمپیوٹر کی دنیا میں ’’ مْور کا قانون‘‘ (Moore’s law) سکّہ رائج الوقت کا درجہ رکھتا ہے جو یہ کہتا ہے کہ مائیکروپروسیسر پر ٹرانسسٹروں کی تعداد ہر 18 ماہ میں دْگنی ہوجاتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ مائیکروپروسیسر کے لیے بجلی کی ضرورت بھی ہر 18 ماہ بعد ڈبل ہوتی چلی جاتی ہے۔ یعنی اگر مائیکروپروسیسر کی ترقی کے ساتھ ساتھ بجلی کی مانگ میں اضافے کا تسلسل بھی برقرار رہا تو 2040 تک دنیا بھر کے کمپیوٹروں کو اتنی بجلی کی ضرورت ہوگی جسے فراہم کرنا ہمارے بس سے باہر ہوگا۔اس وقت بھی ایسے مائیکروپروسیسرز تیار کرنے کی سرتوڑ کوششیں جاری ہیں جو کم بجلی استعمال کرتے ہوئے زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرسکیں لیکن اس سمت میں پیش رفت خاصی سست ہے۔ سیمی کنڈکٹر انڈسٹری میں مائیکروپروسیسرز بنانے کے لیے برسوں سے لگی بندھی ٹیکنالوجی رائج ہے جسے ترک کرکے اس کی جگہ ایسی نئی ٹیکنالوجی کو لاناہوگا جو کہ کم بجلی استعمال کرے لیکن یہ ایک مہنگا سودا ثابت ہوگا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…