لندن (این این آئی)برطانوی خاتون رکن پارلیمنٹ ناز شاہ کو سامعہ شاہد کے پاکستان میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کی تحقیقات کے مطالبے کے بعد قتل کی دھمکیاں دینے کے بعد ویسٹ یارکشائر پولیس نے خاتون سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق بریڈفورڈ کی پاکستانی نژاد برطانوی رکن پارلیمان ناز شاہ کیخلاف مبینہ دھمکیوں کے سلسلے میں ویسٹ یارکشائر پولیس نے 32 سالہ خاتون کو گرفتار کیا جس کے بعد برطانوی پولیس پاکستان میں متعلقہ حکام کے ساتھ ملکر کیس کی تحقیقات کر رہی ہے۔اخبار گارڈین کے مطابق رکن پارلیمان ناز شاہ نے اس ہفتے اعلان کیا تھا کہ وہ بریڈفورڈ سے تعلق رکھنے والی خاتون سامعہ شاہد کی پاکستان میں موت کے واقعے پر نظر رکھے ہوئے ہیں جس میں مقتولہ کے شوہر کا دعویٰ ہے کہ یہ نام نہاد غیرت کے نام پر قتل ہوسکتا ہے۔رکن پارلیمان نازشاہ نے پاکستان کے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کو ایک خط لکھا جس میں انھوں نے مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کی جانے والی سامعہ شاہد کی موت کے واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا انھوں نے وزیر اعظم نواز شریف کو لکھا کہ جب تک مجھے اس واقعے کی تحقیقات مطمئن نہیں کرتی ہیں میں چین سے نہیں بیٹھوں گی ٗمجھے اس کی موت کی وجہ معلوم ہے ہمیں مکمل طور پر اس واقعے کی چھان بین کرنے کی ضرورت ہے۔بریڈفورڈ کی رہائشی بیوٹی تھراپسٹ سامعہ شاہد نامی 28 سالہ خاتون جہلم میں اپنے آبائی گاؤں پندوری میں رشتہ داروں سے ملنے گئی تھیں اس دوران پچھلے بدھ کے روز ان کا انتقال ہوگیا تھا۔مقتولہ کے شوہر سید مختار کاظم کی جانب سے غیرت کے نام پر اس کی بیوی کے قتل کئے جانے کے الزام کے بعد پاکستان میں سامعہ شاہد کی موت کے واقعہ پر قتل کی تحقیقات کا آغاز کردیاگیاذرائع کے مطابق ایک 37 سالہ شخص کو بھی اسی الزام میں گرفتار کیا گیاٗ32 سالہ خاتون اور یہ شخص ویسٹ یارکشائر پولس کی حراست میں ہیں