پشاور(این این آئی)وزیر اعلی کے مشیر سردار سورن سنگھ کے بہیمانہ قتل کے تناظر میں خیبر پختونخوا اسمبلی نے ایک متفقہ قرارداد منظور کی تھی جس میں مطالبہ کیا گیاتھا کہ حکومت سردار سورن سنگھ کے قانونی وارثان کو خصوصی مراعات دیصوبائی اسمبلی کے رولز آف بزنس 1988ء کی رو سے یہ اب صوبائی کابینہ پر لازم ہے کہ وہ آئین کے آرٹیکل۔ 130 کی شق ۔4 کے مطابق اس پر عملدرآمدکرے۔ماضی میں صوبائی حکومت نے درجہ ذیل وزراء اور ممبران صوبائی اسمبلی جو دہشت گردی کا شکار ہوئے کے ورثاکو خصوصی مراعات دی ہیں۔ڈاکٹر شمشیر علی اور اسراراللہ خان گنڈاپور کے ورثا کو ایک ایک کروڑ جبکہ ممبر صوبائی اسمبلی فرید خان کے ورثا کو 55 کروڑ روپے دئیے گئے تھے اس لئے قرار داد کو دیکھتے ہوئے سردار سورن سنگھ کے ورثا کوبھی مراعات دیجائیں۔کابینہ نے فیصلہ کیا کہ دہشت گردی کا شکار ہونے والے ممبران صوبائی اسمبلی کو معاوضہ بعد از مرگ 1کروڑ روپے پلاٹ یا پلاٹ نہ ہونے کی صورت میں55لاکھ روپے۔بچوں کی تعلیم پر ایم اے تک خرچہ حکومت برداشت کرے گی۔جبکہ وزیر و مشیر کی صورت میں جو ہاؤس رینٹ کے حقدار ہوتے ہیں کو اسمبلی کی مدت تک گھر کا کرایہ بھی دیا جائیگا۔یہ پیکیج موجودہ اسمبلی کے دہشت گردی کا شکار ہونیوالے تمام ممبران، وزراء وغیرہ پر لاگو ہوگا۔کابینہ نے سردار سورن سنگھ کیلئے بھی ان مراعات کی منظوری دی۔