ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

وزیراعلیٰ سندھ جاتے جاتے اہم اعزاز بھی اپنے نام کر گئے ، سندھ میں تاریخ رقم ہو گئی

datetime 26  جولائی  2016 |

کراچی (این این آئی) سید قائم علی شاہ کو سندھ کی تاریخ میں سب سے زیادہ مدت تک وزیر اعلی رہنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے ۔ سندھ کی بمبئی سے علیحدگی کے بعد 1937 سے اب تک سید قائم علی شاہ سندھ کے دوسرے وزیر اعلیٰ ہیں ، جو تین مرتبہ اس عہدے پر فائز رہے ۔ اس سے قبل محمد ایوب کھوڑو تین مرتبہ وزارت اعلیٰ کے منصب پر فائز رہے لیکن ان کے تینوں ادوار حکومت کی مدت سید قائم علی شاہ کے مقابلے میں بہت کم ہے ۔ سید قائم علی شاہ اگر 26 جولائی کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دیتے ہیں تو ان کے تینوں ادوار حکومت کی کل مدت 9 سال 2 ماہ 12 دن بنے گی ۔ پہلی مرتبہ وہ 2 دسمبر 1988 سے 25 فروری 1990 تک جبکہ دوسری مرتبہ 6 اپریل 2008 سے 21 مارچ 2013 تک وزارت اعلیٰ کے منصب پر فائز رہے ۔ تیسری مرتبہ 30 مئی 2013 سے 26 جولائی 2016 تک وہ وزیر اعلیٰ ہیں ۔ سید قائم علی شاہ کا سیاسی سفر چھ عشروں پر محیط ہے، جس میںسے وہ 9 سال 2 ماہ سے زیادہ وزیر اعلیٰ رہے ۔1933میں پیدا ہونے والے سید قائم علی شاہ نے خیرپور ضلع کونسل کے چیئرمین منتخب ہونے کے بعد 1967میں پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔
1970کے انتخابات میں خیرپور سے وہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے ،جس پر ذوالفقار علی بھٹو نے انھیں اپنی کابینہ میں شامل کر لیا۔ 1977میں ضیاالحق کی قیادت میں منتخب حکومت کا تختہ الٹے جانے پر گرفتار ہوئے لیکن پیپلز پارٹی سے وفادار رہے۔ 1990ء 1993ء 2002ء 2008اور 2013کے انتخابات میں کامیاب ہو کر وہ اقتدار کے ایوانوں میں پہنچے۔وہ ایک مرتبہ سینیٹر ، ایک مرتبہ رکن قومی اسمبلی اور 6 مرتبہ رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے ۔ بینظیربھٹو نے 1988کے الیکشن میں پارٹی کی کامیابی کے بعد قائم علی شاہ کو وزیراعلی سندھ بنایا تاہم امن و امان کی ابترصورتحال پر انہیں ہٹا دیا اور آفتاب شعبان میرانی کو نیا وزیراعلی سندھ بنا دیا گیا۔قائم علی شاہ دوسری بار 2008میں وزیراعلی سندھ بنے اور پانچ سال کی آئینی مدت پوری کی۔ قائم علی شاہ 2013میں تیسری بار وزیراعلی سندھ بنائے گئے۔ سید قائم علی شاہ کا شمار پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو کے انتہائی قریبی ساتھیوں میں ہوتا ہے ۔قائم علی شاہ نے بی اے کراچی یونیورسٹی سے کیا۔ ایس ایم لا کالج سے قانون کی ڈگری حاصل کی ۔ ‎

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…