کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) پاک بحریہ کی دو سال کے وقفے سے ہونیوالی جنگی مشق “شمشیر بحر”VIکا باقاعدہ آغاز کراچی میں ہونیوالے افتتاحی سیشن کے بعد ہوا۔ پیر کوپاک بحریہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق چیئر مین جوائینٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود تقریب کے مہمانِ خصوصی تھے۔ چیف آف دی نیول سٹاف ایڈمرل ذکاء اللہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ڈپٹی چیف آف دی نیول ا سٹاف وائس ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے مشق کے مقاصد اور اس میں زیرِ مشاہدہ تجربات پر ورشنی ڈالی اور مشق کا جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے خاص طور پر حالیہ خطرات میں سمندری حدود کے تحفظ میں پاک بحریہ کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے مزید کہا کہ “شمشیرِ بحر “VIتینوں افواج کی ایک مشترکہ مشق ہے جس میں متعلقہ وزارتوں کی بھی نمائندگی ہوتی ہے، یہ مشق ہر دو سال بعد منعقد ہوتی ہے اور اس میں مختلف جنگی نظریات کو فیلڈ کی مشقوں میں آزمانے کے بعد بحری حکمتِ عملی کا حصہ بنایا جاتا ہے۔مہمانِ خصوصی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے عسکری منصوبہ سازی کے عمل میں مشقوں کی اہمیت کو اجاگر کیا اور عہدِ حاضر کی دنیا میں پیچیدگی، خطرات اور شکوک و شبہات کا ذکر کیا۔ جس سے نمٹنے کے لیے جنگی مشقوں کا باقاعدگی سے انعقاد بہت اہم ہے تا کہ نئے نظریات اور ڈاکٹرائین اخذ کیے جا سکیں۔ مہمانِ خصوصی نے فورس کمانڈر کی جانب سے خطرات کے حقیقت پسندانہ جائزے، مفصل منصوبہ سازی اور بے راگ تجزیے کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاک چائنہ راہداری اور گوادر پورٹ کے قیام کے بعد پاک بحریہ کی ذمہ داریوں میں کئی گُنا اضافہ ہوجائے گا، انہوں نے امید ظاہر کی کہ مشق کے دوران اِس پہلو پر بھی غور کیا جائے گا۔مسلح افواج کے سینئر افسران اور بیوروکریٹس سمیت وفاقی وزارتوں کے نمائندگان اِس تقریب میں شریک ہوئے۔