کراچی(این این آئی)کراچی پولیس چیف مشتاق مہرنے کہاہے کہ امجد صابری قتل کیس میں ابھی تک گرفتار کئے گئے تمام ملزمان کو ثبوت نہ ملنے پررہا کردیا گیا ہے باضابطہ طور پر کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے ۔ میڈیا سے بات چیت میں کراچی پولیس چیف مشتاق مہرنے کہا ہے امجد فرید صابری کا قتل ہائی پروفائل کیس ہے لیکن اس کیس کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، امجد صابری کے قتل میں ملوث کسی بھی فرد کی باضابطہ گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی تاہم اس کیس میں بہت سے افراد کو تحقیقات کے لئے حراست میں لیا گیا تھا لیکن عدم ثبوت کے باعث تمام افراد کو رہا کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس کی جانب سے امجد صابری کیس میں ملوث کسی ملزم کی تصویر جاری نہیں کی گئی لیکن میڈیا پر کسی فرد کی تصویر دکھا کا ملزم ظاہر کیا جارہا ہے جب کہ کسی بھی ایسی خبر سے تفتیش کا عمل متاثر ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ امجد صابری قتل کیس کی ہرزاویئے سے تفتیش کی جارہی ہے اور ملزمان کی گرفتاری کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں جب کہ حساس ادارے بھی اس کیس میں ہمارے ساتھ مکمل طورپررابطے میں ہیں۔دوسری جانب امجد فرید صابری کے قتل کے الزام میں گرفتار عمران صدیقی کے والد نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بیٹا بے قصور ہے اور وہ کے ایم سی میں ملازم ہے۔ انہوں نے کہاکہ وہ گھر کا واحد کفیل ہے لیکن اسے اس طرح گرفتار کرکے لے جایا گیا جیسے وہ بھارتی ایجنٹ ہو۔واضح رہے کہ گزشتہ روز میڈیا میں یہ خبر نشر کی گئی تھی کہ امجد فرید صابری کے قتل میں ملوث عمران صدیقی نامی ایک ملزم کو حراست میں لیا گیا ہے ملزم کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے اور اس نے قتل کا اعتراف بھی کرلیا ہے جب کہ دوران تفتیش ملزم نے انکشاف کیا کہ اس نے امجد صابری کے قتل کا سودا 2 لاکھ 30 ہزار روپے میں طے کیا اور واردات سے قبل 30 ہزار روپے ایڈوانس لیے تھے۔