اسلام آباد (آن لائن) قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ علی نواز چوہان نے کہا ہے کہ میں عورت کی امامت کے حق میں ہوں اور اس کی اجازت ہونی چاہیی، انہوں نے اس بات کا اظہار آسٹریلین ہائی کمیشن اور اقوام متحدہ کے ادارے برائے خواتین کی جانب سے منعقد پنجاب کے حقوق نسواں بل 2016کے حوالے سے منعقدہ گفتگو میں حصہ لیتے ہوئے کیا، جسٹس ریٹائرڈ علی نواز چوہان نے کہا کہ عورت کو امامت کا حق ہونا چاہیے، میں اس کے حق میں ہوں، انہوں نے کہا کہ اسلام نے عورت کو خصوصی مقام عزت عطا کی ہے، حضرت محمد ﷺ اپنی ازواج مطہرات اور اپنی صاحبزادی حضرت فاطمہ الزہریٰ کے ساتھ انتہائی احترام کے ساتھ پیش آتے تھے، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آسٹریلیا کی پاکستان میں سفید مارگریٹ ایڈمسن نے خواتین کو تشدد کا مسئلہ پوری دنیا میں درپیش لے، انہوں نے کہا کہ میں ان لوگوں کے ساتھ کھڑے ہونے کی یقین دہانی کراتی جو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں جنسی برابری پر یقین رکھتے اور اس کیلئے جہدوجہد کرتے ہیں، اقوام متحدہ کے ادارے برائے خواتین کے پاکستان میں سربراہ جمشید قاضی نے کہا کہ گزشتہ چند ماہ میں خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ ہرتین خواتین میں سے ایک تشدد کا شکار ہو رہی ہے، کسی بھی معاشرے کو سب سے زیادہ خطرہ خواتین کے تشدد سے ہوتا ہے، پنجاب کے وزیراعلیٰ کے سپیشل مانیٹرنگ سیل کے سینیئر ممبر سلمان صوفی نے کہا کہ پنجاب کے حقوق نسواں بل 2016کے ذریعہ دنیا کو پیغام دیا ہے کہ صوبے میں خواتین کے خلاف تشدد کو کسی بھی صورت میں تسلیم نہیں کریں گے، انسانی حقوق کی رہنما حنا جیلانی نے کہا کہ قانون میں کافی کمزوریاں موجود ہیں اور انہیں دور کرنے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مذہب کو بنیاد بنا کر خواتین کے خلاف تشدد کیا جاتا ہے۔