ہفتہ‬‮ ، 22 فروری‬‮ 2025 

ماڈل ایان علی بڑی مشکل میں پھنس گئی وارنٹ گر فتاری جاری ، بچنا مشکل

datetime 21  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی(مانیٹر نگ ڈیسک ) راولپنڈی کی مقامی عدالت نے کسٹمز انسپکٹر اعجاز چوہدری کے قتل کیس میں سپر ماڈل ایان علی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ملزمہ کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا۔علاقہ مجسٹریٹ گلفام لطیف نے ماڈل ایان علی کے خلاف مقتول کسٹم انسپکٹر کی بیوہ کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر سماعت کی۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ایان نے اپنے کچھ ساتھیوں کے ذریعے مبینہ طور پر کسٹم انسپکٹر اعجاز چوہدری کا قتل کروایا۔عدالت کے کہنے پر پولیس نے ایان کا بیان بھی ریکارڈ کیا، جس کے بعد پولیس نے ماڈل ایان، کسٹم سپرنٹنڈنٹ زرغام اور ڈاکٹر ہارون کو ملوث قرار دے دیا، جس پر عدالت نے ان تینوں کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔اس سے قبل عدالت نے ایان کو پولیس کے سامنے بیان ریکارڈ کروانے کا حکم دیا تھا لیکن ماڈل نے اپنا تحریری بیان بھجوایا جسے مسترد کردیا گیا تھا۔عدالت نے کیس کے حوالے سے تفتیشی رپورٹ بھی پیش کرنے کی ہدایت کی۔
ایان علی کی جانب سے ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں نام ڈالے جانے سے متعلق توہین عدالت کیس کی گذشتہ ماہ ہونے والی سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل وقار رانا نے سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ پنجاب ہوم ڈپارٹمنٹ کی درخواست پر ماڈل کا نام دوبارہ ای سی ایل میں ڈالا گیا کیونکہ وہ کسٹمز افسر اعجاز محمود کے قتل کیس میں بھی نامزد ہیں۔یاد رہے کہ ایان علی نے دسمبر 2015 میں عدالت سے رجوع کرتے ہوئے ای سی ایل سے نام نکالنے کی استدعا کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ ایان کا نام ای سی ایل میں ہونا غیرقانونی ہے کیونکہ انتظامیہ ان کا پاسپورٹ واپس کرچکی ہے۔جس پر سندھ ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے 7 مارچ 2016 کو سپر ماڈل ایان علی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔11 اپریل کو ان کا نام فہرست سے نکال دیا گیا تھا، جس کے بعد وزارت داخلہ اور کسٹمز حکام نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا
تاہم سپریم کورٹ نے 13 اپریل 2016 کو سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے سپر ماڈل ایان علی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔25 اپریل کو ایان علی کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست پر سپریم کورٹ نے سپرماڈل کو ای سی ایل میں دوسری بار نام شامل کیے جانے پر سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔بعدازاں سندھ ہائی کورٹ نے 2 جون 2016 کو ایک بار پھر ماڈل ایان علی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔تاہم ایڈووکیٹ فیض الرحمان کے توسط سے دائر کی جانے والی نئی درخواست میں وزارت داخلہ نے موقف اختیار کیا تھا کہ دو جون کا ہائیکورٹ کا فیصلہ قانون کے مطابق قابل عمل نہیں کیونکہ سپرماڈل کا نام اس لسٹ میں ای سی ایل قوانین 2010 کے تحت شامل کیا گیا تھا اور ای سی ایل پالیسی کی توثیق 16 ستمبر 2015 کو کی گئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بخارا کا آدھا چاند


رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…