ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

امریکہ کے پاکستان مخالف ارادے بے نقاب, پالیسی منظر عام پر آ گئی۔۔۔

datetime 20  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی رپبلکن پارٹی نے اپنی مستقبل کی پالیسیوں کا اعلان کردیا جس میں پاکستان کے متعلق بھی اس جماعت کے خطرناک ارادے بے نقاب ہو گئے ، ڈونلڈ ٹرمپ کی جماعت حکومت ملنے پر بھارت کو اپنا قریبی اتحادی بنانے کی خواہش مند ہے جبکہ پاکستان اور چین کے متعلق اس کی پالیسی یکسر مختلف ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جماعت نے حکومت ملنے پر بھارت کو اپنا قریبی اتحادی بنانے کی خواہش مند ہے جبکہ پاکستان اور چین کے متعلق اس کی پالیسی یکسر مختلف ہے۔ اورپاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کے متعلق اس کی خواہش ہے کہ وہ اقتدار میں آ کر پاکستانی جوہری اثاثوں کو قبضے میں لے گی۔ اپنی مستقبل کی ان پالیسیوں کا اعلان ری پبلکن جماعت نے اپنے 58صفحات پر مشتمل انتخابی منشورمیں کیا ہے جو حال ہی میں کلیولینڈ میں ہونے والے پارٹی کنونشن میں منظرعام پر لایا گیا ہے۔منشور کے ایک پیراگراف میں بھارت کو ’’ہمارا قریبی جغرافیائی سیاسی اتحادی‘‘ اور ’’سٹریٹجک تجارتی پارٹنر‘‘ کہا گیا ہے۔
اس کے علاوہ کہا گیا ہے کہ ہم بھارت کے جمہوری اداروں کو ترقی دیں گے جس سے نہ صرف اسے ایشیاء کا لیڈر بنایا جائے گا بلکہ دنیا میں بھی اس کی حیثیت ایک رہنماء کی ہو گی۔ اس کے برعکس بحر جنوبی چین سمیت کئی معاملات میں چین کے ساتھ سختی سے نمٹنے اور اس سمندر علاقے کے قریب ترین امریکی نیوی کی بیس قائم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے اور پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کی سکیورٹی پر بھی تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ’محفوظ‘ بنانے کا عندیہ دیا گیا ہے۔دوسری جانب امریکہ کے ارب پتی تاجر ڈونلڈ ٹرمپ کو رپبلکن پارٹی نے نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخاب کے لیے باضابطہ طور پر اپنا امیدوار نامزد کر دیا ہے۔
امریکی ریاست اوہائیو کے شہر کلیولینڈ میں جاری رپبلکن کنونشن میں ووٹنگ کے دوران ٹرمپ کے بڑے بیٹے ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر نے ریاست نیویارک کی جانب سے اپنے والد کی حمایت کا اعلان کیا، جس کے بعد انھیں صدارتی نامزدگی کے لیے درکار 1237 سے زیادہ مندوبین کی حمایت حاصل ہو گئی۔اس کے بعد ایوانِ نمائندگان کے سپیکر پال رائن نے رپبلکن پارٹی کی جانب سے باضابطہ طور پر صدارتی نامزدگی کی دوڑ میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کا اعلان کیا۔ٹرمپ کے حامی کل مندوبین کی تعداد 1725 رہی، جب کہ ان کے قریب ترین حریف ٹیڈ کروز صرف 475 مندوبین کی حمایت ہی حاصل کر پائے۔ سابق امریکہ صدر بش کے بھائی جیب بش صرف تین مندوبین کی حمایت بٹور سکے۔توقع ہے کہ 68 سالہ ہلیری کلنٹن کی باضابطہ صدارتی نامزدگی کا اعلان اگلے ہفتے فلیڈیلفیا میں ہونے والے ڈیموکریٹک کنونشن میں کیا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…