ہفتہ‬‮ ، 19 اپریل‬‮ 2025 

امریکہ کے پاکستان مخالف ارادے بے نقاب, پالیسی منظر عام پر آ گئی۔۔۔

datetime 20  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی رپبلکن پارٹی نے اپنی مستقبل کی پالیسیوں کا اعلان کردیا جس میں پاکستان کے متعلق بھی اس جماعت کے خطرناک ارادے بے نقاب ہو گئے ، ڈونلڈ ٹرمپ کی جماعت حکومت ملنے پر بھارت کو اپنا قریبی اتحادی بنانے کی خواہش مند ہے جبکہ پاکستان اور چین کے متعلق اس کی پالیسی یکسر مختلف ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جماعت نے حکومت ملنے پر بھارت کو اپنا قریبی اتحادی بنانے کی خواہش مند ہے جبکہ پاکستان اور چین کے متعلق اس کی پالیسی یکسر مختلف ہے۔ اورپاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کے متعلق اس کی خواہش ہے کہ وہ اقتدار میں آ کر پاکستانی جوہری اثاثوں کو قبضے میں لے گی۔ اپنی مستقبل کی ان پالیسیوں کا اعلان ری پبلکن جماعت نے اپنے 58صفحات پر مشتمل انتخابی منشورمیں کیا ہے جو حال ہی میں کلیولینڈ میں ہونے والے پارٹی کنونشن میں منظرعام پر لایا گیا ہے۔منشور کے ایک پیراگراف میں بھارت کو ’’ہمارا قریبی جغرافیائی سیاسی اتحادی‘‘ اور ’’سٹریٹجک تجارتی پارٹنر‘‘ کہا گیا ہے۔
اس کے علاوہ کہا گیا ہے کہ ہم بھارت کے جمہوری اداروں کو ترقی دیں گے جس سے نہ صرف اسے ایشیاء کا لیڈر بنایا جائے گا بلکہ دنیا میں بھی اس کی حیثیت ایک رہنماء کی ہو گی۔ اس کے برعکس بحر جنوبی چین سمیت کئی معاملات میں چین کے ساتھ سختی سے نمٹنے اور اس سمندر علاقے کے قریب ترین امریکی نیوی کی بیس قائم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے اور پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کی سکیورٹی پر بھی تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ’محفوظ‘ بنانے کا عندیہ دیا گیا ہے۔دوسری جانب امریکہ کے ارب پتی تاجر ڈونلڈ ٹرمپ کو رپبلکن پارٹی نے نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخاب کے لیے باضابطہ طور پر اپنا امیدوار نامزد کر دیا ہے۔
امریکی ریاست اوہائیو کے شہر کلیولینڈ میں جاری رپبلکن کنونشن میں ووٹنگ کے دوران ٹرمپ کے بڑے بیٹے ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر نے ریاست نیویارک کی جانب سے اپنے والد کی حمایت کا اعلان کیا، جس کے بعد انھیں صدارتی نامزدگی کے لیے درکار 1237 سے زیادہ مندوبین کی حمایت حاصل ہو گئی۔اس کے بعد ایوانِ نمائندگان کے سپیکر پال رائن نے رپبلکن پارٹی کی جانب سے باضابطہ طور پر صدارتی نامزدگی کی دوڑ میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کا اعلان کیا۔ٹرمپ کے حامی کل مندوبین کی تعداد 1725 رہی، جب کہ ان کے قریب ترین حریف ٹیڈ کروز صرف 475 مندوبین کی حمایت ہی حاصل کر پائے۔ سابق امریکہ صدر بش کے بھائی جیب بش صرف تین مندوبین کی حمایت بٹور سکے۔توقع ہے کہ 68 سالہ ہلیری کلنٹن کی باضابطہ صدارتی نامزدگی کا اعلان اگلے ہفتے فلیڈیلفیا میں ہونے والے ڈیموکریٹک کنونشن میں کیا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…