کراچی(مانیٹر نگ ڈیسک) اویس شاہ کو گذشتہ ماہ 20 جون کو کراچی کے علاقے کلفٹن میں واقع ایک سپر اسٹور کے باہر سے اغواء کرلیا گیا تھا، جنھیں پیر کو رات گئے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک سے پاک فوج نے ایک آپریشن کے بعد بازیاب کروایا۔بعدازاں اویس شاہ کو خصوصی طیارے کے ذریعے ٹانک سے کراچی لایا گیا اور انھیں میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا۔اس موقع پر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سجاد علی شاہ میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ، ‘رات کو 3 بجے مجھے جنرل راحیل شریف کا فون آیا اور انھوں نے مجھے بتایا کہ آپ کا بیٹا ہم نے بازیاب کروالیا ہے۔چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سجاد علی شاہ نے کہا کہ ان کے بیٹے بیٹے کی بازیابی میں ‘سارا کردار پاک فوج کا ہے’۔ یہ سب کی دعاؤں کا نتیجہ ہے کہ ان کا بیٹا واپس آگیا۔
جسٹس سجاد کے مطابق آرمی چیف ذاتی طور پر اْس ٹیم کو مانیٹر کر رہے تھے جسے انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) جنرل رضوان نے ترتیب دیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ ان کے بیٹے سے ان کی بات بھی کروائی گئی اور پھر خصوصی طیارے کے ذریعے سے ٹانک سے یہاں پہنچایا گیا۔چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ بیٹے کی بازیابی میں ‘سارا کردار پاک فوج کا ہے’۔ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ‘آرمی حکومت پاکستان کا حصہ ہے، آرمی الگ نہیں ہے’۔جسٹس سجاد علی شاہ کے مطابق جس دن یہ واقعہ ہوا، اس دن بھی جنرل راحیل شریف کا فون آیا اور انھوں نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر ان کے بیٹے کی بازیابی کی کوشش کریں گے اور پھر ڈی جی آئی ایس آئی بھی ان سے مسلسل رابطے میں رہے۔اس سوال کے جواب میں کہ اویس شاہ کو کس نے اغواء4 کیا، جسٹس سجاد کا کہنا تھا، ‘کچھ پتہ نہیں کہ کس نے اغواء کیا تھا’۔آخر میں جسٹس سجاد نے کہا کہ اللہ نے انھیں استقامت اور حوصلہ دیا اور وہ بیٹے کے اغواء4 ہونے سے بازیابی کے دوران پوری طرح اپنے فرائض نمٹاتے رہے۔
پا ک فوج زندہ باد رات گئے فوج نے بڑا کام کر ڈالا

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں