جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

قندیل بلوچ کاقتل ،مفتی عبدالقوی بالاخرزِدمیں آگئے

datetime 18  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان /لاہور( این این آئی)پولیس نے ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس کی تفتیش میں کسی حتمی نتیجے پر پہنچنے کیلئے مفتی عبدالقوی کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کر لیا جبکہ مفتی عبد القوی نے کہا ہے کہ کیس کے حوالے سے پولیس سے مکمل تعاون کرنے کے لئے تیار ہوں اور پولیس مجھے جب بلائے گی پیش ہو جاؤں گا ۔سی پی او ملتان اظہر اکرم کا کہنا ہے کہ مفتی عبدالقوی کو صرف شامل تفتیش کیا جائے گا تاہم انہیں حراست میں نہیں لیا جائے گا ۔ اس کے علاوہ قندیل بلوچ کے بھائی اسلم کو بھی شامل تفتیش کیا جائے گا تاکہ کیس میں کسی حتمی نتیجے پر پہنچا جائے ۔ ذرائع کے مطابق ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کے بعد کی جانے والی تفتیش کا دائرہ کار وسیع کردیا گیا ہے ۔قندیل بلوچ قتل کے حوالے سے بہت سے شواہد اکھٹے کئے گئے ہیں اور مقتولہ کا موبائل فون بھی تفتیشی حکام کے قبضے میں ہے جس کے ذریعے قندیل کے ساتھ رابطہ رکھنے والوں کا تعین کیا جائے گا اورمقتولہ کے ساتھ تعلق اوررابطہ رکھنے والے تمام افراد کو شامل تفتیش کیا جائے گا ۔مفتی عبدالقوی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس کی جانب سے انہیں کیس میں شامل تفتیش کیا جانا سمجھ سے بالاتر ہے۔میری سمجھ میں نہیں آرہا کہ قندیل بلوچ کے قتل سے میرا کیا تعلق ہے ، قندیل بلوچ نے صرف مجھ سے ملاقات کی تھی اور اس دوران قندیل بلوچ کی خواہش پر ہی سیلفیاں بھی بنائی گئیں ۔ قندیل کو اس کے بھائی نے قتل کیا وہ ہی اس کی وجہ بتا سکتے ہیں کہ انہوں نے ایسا کیوں کیا ۔ مفتی عبدالقوی نے کہا کہ میں کیس کے حوالے سے پولیس سے مکمل تعاون کرنے کو تیار ہوں اور پولیس جب مجھے شامل تفتیش کرنا چاہے کر سکتی ہے ۔علاوہ ازیں حکمران جماعت کی خاتون رکن اسمبلی حنا پرویز بٹ نے پنجاب اسمبلی میں تحریک التوائے کار بھی جمع کرا دی ہے جس کے متن میں کہا گیا ہے کہ مقتولہ قندیل بلوچ اپنے بھائی سمیت خاندانکی مالی اعانت بھی کرتی تھی لیکن اچانک ملزم نے اپنی بہن کو قتل کر دیا ۔ غیرت کے نام پر قتل ہونے والی قندیل بلوچ کی موت سے نہ صرف میڈیا بلکہ این جی اوز اور سول سوسائٹی میں بھی ہلچل مچی ہوئی ہے ۔ ملزم کے والد نے بھی قانون نافذ کرنیوالے اداروں سے سخت سے سخت تادیبی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…