اسلام آباد(مانیٹر نگ ڈیسک )سپریم کورٹ نے کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق نظر ثانی اپیل پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے درخواست گزار سے ایک ہفتے میں تحریری دلائل طلب کر لیے۔کیس کی سماعت چیف جسٹس انورظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔دوران سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دئے کہ عدالت پالیسی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گی۔ وکیل اے کے ڈوگر نے عدالت میں کہا کہ عدالت مجھے بغیر سنے فیصلہ کر رہی ہے اورمعاملے کو مفاد عامہ کی نظر سے جانچنے کی بجا ئے تکنیکی بنیادوں پر خارج کردیا، مفاد عامہ کے معاملے میں عدالت پارلیمنٹ کو حکم دے سکتی ہے اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ڈیم بنانے یا نہ بنانے سے آپ کا کون سا حق مجروح ہوتا ہے؟ جسٹس گلزار نے ریمارکس دئے کہ کالا باغ ڈیم کامعاملہ سیاسی بن چکا ہے ،تین صوبے ڈیم تعمیر کے حق میں نہیں،پارلیمنٹ کے کرنے والے فیصلوں پر عدالت کیسے حکم دے؟ عدالت نے درخواست گزار سے ایک ہفتے میں تحریری دلائل طلب کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کرلیا.