جمعہ‬‮ ، 18 جولائی‬‮ 2025 

سات سو سال قبل جانور انسانوں کی کونسی چیز استعمال کرتے تھے ؟ آکسفورڈ یونیورسٹی کی حیران کن تحقیق منظر عام پر

datetime 12  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برازیلیا (مانیٹرنگ ڈیسک)برازیل میں ماہرین آثار قدیمہ کو پتھروں سے بنے ایسے قدیم آلات کے شواہد ملے ہیں جنھیں بندر استعمال کرتے تھے۔برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے محققین نے ایسے پتھر دریافت کیے ہیں جن کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ سات سو سال پرانے ہیں اور ان کی مدد سے جانور چھلکے توڑ کر خشک میوے نکالتے تھے ٗپتھر کے ان ہتھوڑوں پر کاجو کا صدیوں پرانا تیل لگا ہوا ہے۔یہ ہتھوڑے ایک ایسے علاقے میں درخت کے نیچے دفن ملے ہیں جہاں اب بھی کپوچن بندر رہتے ہیں۔یہ دریافت اس بات کی تازہ ترین شہادت ہے کہ کووں سے لے کر بندروں تک غیر انسانی مخلوق بھی آلات کی مدد سے کام کرتی رہی ہے۔تازہ تحقیق میں آکسفرڈ یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف ساؤ پاؤلو کی ٹیم شامل تھی جنھوں نے سیئرا دا کیپیوارا نیشنل پارک میں موجود کپوچن بندروں اور اسی مقام سے آثار قدیمہ کے اعداد وشمار کو یکجا کرنے کے بعد اس کا جائزہ لیا۔محققین نے دیکھا کہ جنگلی بندر کھانے کی سخت چیزوں جیسے بیجوں اور کاجو کو توڑ کر نکالنے کے لیے پتھروں کو بطور ہتھوڑی استعمال کرتے ہیں ٗچھوٹے بندر بڑے بندروں سے بالکل ایسا ہی کرنا سیکھتے ہیں۔محققین کی ٹیم کی قیادت آکسفرڈ یونیورسٹی کے ڈاکٹر مائیکل ہیسلم کر رہے ہیں جو اس سے قبل تھائی لینڈ سے بھی ایسے ہی شواہد پیش کر چکے ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ بندروں کی ایک نسل کئی دہائیوں تک پتھروں کو آلات کے طور پر استعمال کرتی رہی ہے۔آثار قدیمہ سے متعلق طریقہ کار کا استعمال کرتے ہوئے محققین نے اس جگہ پر اعشاریہ سات میٹر کھدائی کی جہاں کاجو کے درخت موجود تھے اور کپوچن بندر مسلسل وہاں اپنے پتھروں کے آلات کو استعمال کر رہے تھے۔محققین نے کھدائی کر کے کل 69 پتھر نکالے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ کیا اس تکنیک میں وقت کے ساتھ تبدیلی آئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…