کراچی(این این آئی)قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے معروف قوال کے قاتل کا شائع کیا گیا خاکہ متنازعہ ہوگیا ہے ،خاکے کے حوالے سے گزری کی رہائشی خاتون حمیدہ بیگم نے دعویٰ کیاہے کہ یہ خاکہ ان کے بیٹے کا ہے جو گزشتہ تین سال سے لاپتہ ہے۔ سندھ ہائی کورٹ میں صحافیوں کو حمیدہ بیگم نے بتایا کہ میرا بیٹا ناصر 2014میں گزری سے لاپتہ ہوا۔گمشدگی کی ایف آئی آر متعلقہ تھانے میں درج ہے۔بیٹے کی تلاش کیلئے ہرجگہ کوشش کی، کامیابی نہ ملی۔شبہ ہے میرے بیٹے کو اس کیس میں ملزم بنا کر کچھ عرصے بعد ظاہر کیا جائے گا۔انہوں نے چیف جسٹس سندھ سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے لاپتہ بیٹے کی بازیابی کیلئے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے انصاف فراہم کریں۔واضح رہے گزشتہ روز معروف قوال کو لیاقت آباد نمبر 10کے قریب فائرنگ کر کے شہید کردیا گیا تھا، جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے عینی شاہدین کو تفتیش کے لیے حراست میں لیا تھا۔قانون نافذ کرنیوالے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کا خاکہ عینی شاہدین کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔