اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مالیاتی شعبے میں تمام اصلاحات مکمل کرلی ہیں، معاہدے میں 42 کروڑ ڈالر کی گارنٹی بھی شامل تھی، رقم ملنے سے روپے کی قدر میں بھی اضافہ ہو گا، رقم ملنے سے سٹیٹ بینک پر اندرونی قرضوں کا بوجھ بھی کم ہو گاجبکہ عالمی بینک کے قائمقام ڈائریکٹر انتھونی کولسٹ نے کہا کہ معاشی استحکام کیلئے پاکستانی حکومت کی کوششوں کے معترف ہیں، پاکستان کے ساتھ آئندہ بھی معاشی تعاون جاری رکھیں گے۔ جمعرات کو پاکستان اور عالمی بینک کے درمیان 50کروڑ ڈالر کا معاہدہ طے پا گیا۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے معاہدے پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔ معاہدے پر اقتصادی امور ڈویژن کے سیکرٹری طارق باجوہ نے دستخط کئے جبکہ عالمی بینک کے قائمقام ڈائریکٹر انتھونی کولسٹ نے دستخط کئے۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ مالیاتی شعبے میں تمام اصلاحات مکمل کرلی ہیں، معاہدے میں 42 کروڑ ڈالر کی گارنٹی بھی شامل تھی، عالمی بینک کے بورڈ نے پاکستان کیلئے رقم کی منظوری دی، رقم ملنے سے روپے کی قدر میں بھی اضافہ ہو گا، رقم ملنے سے سٹیٹ بینک پر اندرونی قرضوں کا بوجھ بھی کم ہو گا،30جون تک توقع ہے کہ زر مبادلہ کے ذخائر 22ارب ڈالر سے تجاوز کر جائیں گے،2012 میں پاکستانی معیشت غیر مستحکم تھی،2012 میں عالمی بینک پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کیلئے تیار نہیں تھا۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عالمی بینک کے قائمقام ڈائریکٹر انتھونی کولسٹ نے کہا کہ معاشی استحکام کیلئے پاکستانی حکومت کی کوششوں کے معترف ہیں، پاکستان کے ساتھ آئندہ بھی معاشی تعاون جاری رکھیں گے۔یاد رہے کہ عالمی بینک یہ رقم کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کیلئے دے رہا ہے، کاروباربہتر ہونے سے ملک میں سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہو گی، عالمی بینک پہلے بھی پاکستان کو معاشی شعبے کی بہتری کیلئے ایک ارب ڈالر دے چکا ہے۔