پشاور(این این آئی)خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں صنعتی ترقی کے فروغ کے لئے بے شمار مراعات دینے کااعلان کیاہے ۔جسکے تحت دیگر مراعات کے علاوہ زمین کی قیمت میں25 فیصد سبسڈی کے علاوہ تین سال تک بجلی کے بل کا25 فیصد بھی حکومت اداکریگی۔یہ مراعات موجودہ حکومت کی نئی صنعتی پالیسی کے تحت دی جارہی ہیں۔یہ بات وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم خان نے پشاورمیں ایک وفد کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہاکہ خواتین صنعت کاروں کی حوصلہ افزائی کے لئے ان کے سرمایہ کے 25 فیصد تک حصہ حکومت برداشت کرے گی اوربندرگاہ سے صنعتی بستی تک مشینری اور پلانٹ کی ترسیل پراخراجات کا 25فیصد حصہ بھی حکومت اٹھائے گی۔ا سی طرح صوبے کے نوجوانوں کو بین الاقوامی معیارکی تکنیکی اورپیشہ وارانہ تربیت دی جائے گی تاکہ صوبے میں سرمایہ کاری کاماحول مزید بہتر ہوسکے ۔انہوں نے سرمایہ کاروں سے درخواست کی کہ وہ آگے آئیں اورحکومتی مراعات سے فائدہ اٹھائیں۔انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخوا حکومت نے صوبائی بجٹ 2016-17 میں دیگر شعبوں کی طرح محکمہ صنعت وحرفت کے فروغ کے لئے بھی کثیر رقوم مختص کی ہیں اور صوبے میں صنعتی انقلاب لانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی ہے ۔اسی سلسلے میں سالانہ ترقیاتی پروگرام 2016-17 میں شعبہ صنعت کے 26 منصوبوں کے لئے 1 ارب 46 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزیدبتایاکہ صوابی اورچارسدہ میں یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے نئے کیمپسسز کی جائزہ رپورٹس کے علاوہ پشاورمیں نیا صنعتی زون قائم کیا جائیگا جس میں فرنیچر ،قالین بافی اورمعدنی جواہرات پر مشتمل صنعتیں قائم کرناشامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے اکنامک زون ڈیویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کاقیام ایک بڑا ا قدام ہے جس سے صنعتی علاقوں کے قیام اور اتنظام کہ ذمہ داری ایک خودمختار انتظامیہ کے سپرد ہوگئی ہے۔اکنامک زون ڈیویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی نے صوبے میں سرمایہ کاروں کو صوبے میں سرمایہ کاری کی جانب راغب کرنے اور ان کو صنعتوں سے متعلق سہولتیں فراہم کرنے کے عملی اقدامات اٹھائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صنعتی بستی حطار کی توسیع کے لئے 424 ایکٹر اراضی خرید ی گئی ہے جبکہ مزید ایک ہزار ایکڑ اراضی خریدی جارہی ہے۔ واضح رہے کہ اس صنعتی بستی کے لئے 30 ارب روپے کی سرمایہ کاری کے لئے صنعت کاروں نے دلچسپی ظاہر کی ہے ۔اسی طرح رشکئی کے مقام پر صنعتی بستی کے قیام کے لئے بھی ایک ہزار ایکڑ زمین حاصل کرلی گئی ہے جس کے قیام سے صوبے کے عین مرکز میں صنعتی سرمایہ کاری بڑھے گی اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ جبکہ مانسہرہ اورچترال میں صنعتوں کے فروغ کے لئے وسیع مواقع موجود ہیں۔ اس لئے صوبائی حکومت نے مانسہرہ اورچترال میں صنعتی بستیاں بنانے کے لئے منصوبے منظور کیے ہیں اوران مقاصد کے حصول کے لئے زمین حاصل کی جارہی ہے ۔