پشاور(این این آئی) محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں جاں بحق ہونے والے خواجہ سراء علیشاہ کی انکوائری رپورٹ مکمل کرکے کاروائی کیلئے ہسپتال کے بورڈ آف گورنرز اور وزیراعلیٰ کو ارسال کردی۔ رپورٹ میںآرتھو پیڈک وارڈ کے ڈاکٹروں اور میڈیکل ڈائریکٹر کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے،غفلت برتنے پر بورڈ آف گورنرزکے پاس مذکورہ ڈاکٹروں کو نوکری سے برخاست کرنے سمیت ان کے خلاف کرمینل کیس رجسٹر کرنے کا بھی اختیار ہے ۔ذرائع کے مطابق کیس کو دبانے اور ڈاکٹروں کو بچانے کیلئے حکومتی اراکین کے ساتھ ساتھ کئی بیوروکریٹس بھی متحرک ہوگئے ہیں،رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ اگر بروقت خواجہ سرا کاعلاج کی جاتی تو اس کی جان بچائی جاسکتی تھی۔ اس کو ایک وارڈ سے دوسرے وارڈ میں منتقل کیا جاتا رہا اور کوئی بھی کنسلٹنٹ اس وقت موجود نہیں تھا۔ آرتھو پیڈک وارڈ میں میڈیکل آفیسرز، ہاؤس جاب اور ٹرینی میڈیکل آفیسرز موجود تھے جبکہ پروفیسرز آن کال تھے ۔ یہ ذکر بھی رپورٹ میں کیا گیا ہے کہ کنسلٹنٹس بااثر مریض کی یا ان کے نجی کلینک سے آئے ہوئے مریض کے چیک اپ کیلئے آتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ علیشاہ کی انکوائری کیلئے پہلے بنائی جانے والی کمیٹی ذمہ داروں کا تعین نہیں کیا گیا تھا اورکمیٹی میں شامل ڈاکٹروں نے اپنے پیٹی بند ڈاکٹروں کے خلاف نرم الفاظ استعمال کئے تھے جس کے باعث سیکرٹری صحت عابد مجید اور شہرام ترکئی نے ذمہ داروں کا تعین کرنے کیلئے ایک دوسری کمیٹی بنائی۔ کمیٹی نے اپنی رپورٹ مکمل کرکے بورڈ آف گورنرز اور وزیراعلیٰ کو ارسال کردی۔