بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

12اشیاء، جن کی اسمگلنگ پاکستان کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے،حیرت انگیز انکشافات

datetime 21  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)اسمگلنگ پاکستان کی معاشی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بن گئی،ایف بی آر کی خفیہ ررپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان کی معیشت کوصرف اسمگلنگ کی وجہ سے سالانہ 270ارب روپے سے زائد کا نقصان ہو رہا ہے۔پاکستان کی سرحدوں پے الگ سے کاروبار جگ مگا رہا ہے،مگر یہ کاروبار پاکستان کی معیشت کودیمک کی طرح چاٹ رہا ہے،جی ہاں ،ایف بی آر کی خفیہ رپورٹ بتاتی ہے کہ سالانہ اسمگلنگ کی مد میں پاکستان کو 270ارب سے زائد کا نقصان ہو رہا ہے۔یہ رقم کتنی اہم ہے آپ خود اندازا لگا لیجئے،پاکستان کو کیری لوگر بل کی مد میں سالانہ 150ارب روپے ملتے تھے،آئی ایم ایف کے بے تحاشا مطالبات کو مان کر اور ان کی ڈکٹیشن سے پاکستان کو سالانہ 200ارب روپیکا قرض ملتا ہے،مگر صرف اسمگلنگ سے ہونے والا نقصان 270ارب روپے کا ہے، یعنی پاکستان کے کل سالانہ ترقیاتی بجٹ کا آدھا،یہ تو ہے پہلا نقصان۔اسمگلنگ کا دوسرا نقصان اسمگل ہونے والی اشیا کی مارکیٹ میں کم نرخوں پر فروخت کی وجہ سے مقامی صنعتیں بری طرح متاثر ہو رہی ہیں، محصولات کی مد میں ہونے والا نقصان کسٹمز ڈیوٹی، سیلز ٹیکس اور ود ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں ہورہا ہے۔رپورٹ میں جن 12اشیا کی اسمگلنگ کی نشاندہی کی گئی ہے، ان میں ٹائروں کی اسمگلنگ سے سالانہ 12ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ نقصان موبائل فون کی درآمد سے 150ارب روپے ہے، اس کے علاوہ ٹیلی ویژن کی اسمگلنگ سے91کروڑ روپے، چائے سے 8ارب روپے، سگریٹ سے تین ارب روپیسالانہ کا نقصان ہوتا ہے۔اسٹیل شیٹ سے 11ارب 50کروڑ، پیٹرول سے 85ارب روپے اور فیبرک کی غیر قانونی درآمد سے 26کروڑ روپے کا نقصان ہو رہا ہیجبکہ گاڑیوں کی اسمگلنگ سے 17ارب 50 کروڑ روپے اور پرزہ جات کی اسمگلنگ سے 19 ارب روپے کا سالانہ نقصان ہو رہاہے۔رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ پاکستان میں اسمگلنگ جی ڈی پی کا تقریبا چار فی صد ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…