اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ(ن) مشکلات میں گھر گئی‘وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور پی ایم ایل این کے ناراض ارکان میں ٹھن گئی ۔ ارکان اسمبلی کی عدم دلچسپی اور غیر حاضری کے باعث پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار مسلسل بارھویں روز کورم ٹوٹنے کا امکان ہے۔ ن لیگ کے ناراض ارکان نے بجٹ منظوری کے دوران اجلاس میں شرکت نہ کرنے کافیصلہ کرلیا ہے۔ ناراض لیگی ارکان نے زرعی ٹیکس اورسود کی شرح میں کمی کا مطالبہ کردیا ہے۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی طرف سے مسلم لیگ ن کے ناراض ارکان کونہ منانے اور کوئی توجہ نہ دینے پر ناراض لیگی ارکان میں شدیدغصے کی لہر دوڑ گئی ہے، ناراض ارکان نے اسحاق ڈار کو اپنی اہمیت کا احساس دلانے کا فیصلہ کر لیا‘ آج بجٹ کی باقاعدہ منظوری کا عمل شروع ہو گا۔
حکومتی ذرائع کے مطابق حکومت کو ایوان میں اکثریت درکار ہے، جبکہ ارکان کی اکثریت اسحاق ڈار سے بیزار ہے مزید کئی ارکان نے ناراض گروپ کی حمایت کر دی جس پر ناراض ارکان کی تعداد ایک سو سے زائد ہوگئی ہے۔ابتک کی رپورٹ کے مطابق ناراض ارکان زرعی شعبے کیلئے ٹیکس اور سود کی شرح میں کمی اور وفاقی وزراء نے رویے میں تبدیلی کا مطالبہ کردیا ہے، تاہم وزیر پارلیمانی امور کی ارکان کو منانے کیلئے دوڑیں لگ گئی ہیں۔ ناراض ارکان کا موقف ہے کہ حکومت کا حصہ ہیں بجٹ پاس کروائیں گے مگروزیر خزانہ کو اپنی اہمیت سے آگاہ ضرور کریں گے تا کہ وہ مستقبل میں اس طرح کے اقدامات سے گریز کریں۔
اس سے قبل مسلم لیگ نواز کے 84 اراکین اسمبلی نے وفاقی وزیر خزانہ کے بجٹ بحث تقریر سمٹنے کے دوران ایوان زریں سے واک آؤٹ کیا، وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف حامی اراکین کو منا کر واپس لائے۔ جمعہ کو ایوان زریں کے اجلاس کے دوران نماز جمعہ کے بعد وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ پر جاری بحث کو سمیٹنا شروع کیا تو رکن قومی اسمبلی عامر ڈوگر نے کورم پورا نہ ہونے کی نشانہ دی کی اس دوران حکومتی وزیر ممبران کو اجلاس میں واپس لانے کی تگ و دو کرتے رہے، اس دوران پتا چلا کہ مسلم لیگ نواز کے 84 اراکین نے گزشتہ روز زراعت کے حوالے سے 3 تجاویز کو فنانس بل کا حصہ بنانے کے تجویز دی تھی، جس میں ناکامی کی وجہ سے اراکین قومی اسمبلی نے کارروائی سے واک آؤٹ کیا، کورم کو پورا کرنے کیلئے وفاقی وزیر دفاع وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی لیگی اراکین کو منا کر واپس لائے۔
(ن) لیگ کے 84 سے اراکین اسمبلی نے بغاوت کر دی‘ وجہ کیا بنی؟جانئے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں