اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک) ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم سلیم باجوہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بارڈر پر حملے کی صورت میں وہاں تعینات فوجیوں کو احکامات لینے کی ضرورت نہیں ، جیسے ہی بارڈر پر حملہ ہو تو اس کا جواب دیا جائے گا ، عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ پاکستان میں غیر ملکی خفیہ ایجنسیوں کو کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اگر کوئی سفارتکار کسی غیر ملکی ایجنسی کیلئے کام کرتا ہوا نظر آئے تو ہمیں بتایا جائے ایسی صورت میں ہماری بھی ایک خفیہ ایجنسی ہے جسے پوری دنیا جانتی ہے ۔میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ ’’ضرب عضب‘‘ آپریشن شروع کرنے سے پہلے ہم نے اپنے برادر ملک افغانستان کو انتہائی اعلیٰ سطح پر ہر طرح فوجی ، سیاسی، سفارتی و حکومتی سطح پر آ گا ہ کر دیا تھا کہ ہم آپریشن کر نے لگے ہیں اور یہ بلاتفریق آپریشن ہوگا، یہاں سے دہشت گرد اٹھیں گے اور ان کے بارڈر کراس کرکے افغانستان میں آنے کے بڑے چانسز ہیں ، ہم نے افغانستان کو کہا کہ جب کوئی دہشتگرد آپ کی طرف آئے تو آپ انہیں ماریں یا پھر پکڑ کر ہمارے حوالے کر دیں لیکن ہماری قربانیوں اور محنت کو کسی نے صحیح معنوں میں نہیں لیا، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے جو مالی و جانی قربانیاں دی ہیں ان کا اندازہ کرنا مشکل ہے۔