جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

ایران نے امریکہ کوسنگین دھمکی دیدی، وجہ بھی سامنے آ گئی

datetime 15  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران(مانیٹرنگ ڈیسک)ایرانی مرشد اعلی علی خامنہ ای نے امریکی صدارتی امیدواروں کو خبردار کیا ہے کہ ایران بڑے ممالک کے ساتھ ہونے والے نیوکلیئر معاہدے سے دست بردار ہو سکتا ہے۔ یہ بات ایران کی ایک سرکاری ویب سائٹ پر بتائی گئی۔خامنہ ای نے باور کرایا کہ ہم نیوکلیئر معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کر رہے تاہم امریکی صدارتی انتخابات کے امیدوار معاہدے کو پھاڑ دینے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ اگر انہوں نے ایسا کیا تو ہم اس (معاہدے) کو نذر آتش کردیں گے۔صدارتی انتخابات میں امریکی ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے نیوکلیئر معاہدے کو ” آفت رساں” قرار دیا تھا۔خامنہ ای کا کہنا تھا کہ دوسری جانب کو پابندیاں اٹھا لینا چاہیے تاہم ایسا نہیں ہوا۔ بینکوں کے ساتھ معاملہ بندی کا مسئلہ بھی منظم نہیں ہوا۔ ہم ابھی تک تیل کی آمدن سے حاصل ہونے والی رقوم اور دیگر ملکوں میں ہمارے پاس موجود رقوم واپس لینے کی قدرت نہیں رکھتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح ہم وعدوں کی پاسداری کر رہے ہیں، امریکیوں کی جانب سے اْس طرح وعدوں کے بڑے حصے پر عمل درامد نہیں ہو رہا۔انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی بینکوں کی اکثریت بالخصوص یورپ میں، امریکی پابندیوں کے خوف سے ایران کے ساتھ معاملات کرتے ہوئے ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔رواں سال مارچ میں ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ منتخب ہونے کی صورت میں ان کی خارجہ پالیسی کی اولین ترجیحات نیوکلیئر معاہدے کی منسوخی اور ایران کی “دہشت گردی” کے عالمی نیٹ ورک کا خاتمہ ہوں گی۔گزشتہ برس جولائی میں ایران نے پانچ جمع ایک گروپ (امریکا، روس، چین، فرانس، برطانیہ اور جرمنی) کے ساتھ نیوکلیئر معاہدے پر دستخط کیے تھے۔جنوری سے نافذ العمل معاہدے کے تحت ایران اپنے نیوکلیئر پروگرام میں کمی لائے گا اور اس کے مقابل اْس پر عائد متعدد بین الاقوامی پابندیاں اٹھا لی جائیں گی۔تہران کی جانب سے یہ الزام عائد کیا جاتا ہے کہ واشنگٹن حکومت ایران اور عالمی مالیاتی اداروں بالخصوص بینکوں کے درمیان تعلقات مضبوط بنانے کی کوشش نہیں کر رہا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…