لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ) پنجاب کا آئندہ مالی سال 2016-17ءکا بجٹ پیر سہ پہر چار بجے پیش کیا جائے گا ۔ صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا پنجاب کے لئے آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کریں گی ،سندھ کے بعد پنجاب میں بھی خدمات پر سیلز ٹیکس میں کمی کی تجویز زیر غور آنے کا امکان ہے ۔پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ کی طرف سے بجٹ اجلاس کےلئے سکیورٹی سمیت دیگر انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے ۔اسپیکر رانا محمد اقبال کی صدارت میں منعقد ہونے والے بجٹ اجلاس کے موقع پر حفاظتی انتظامات کے سلسلہ میں اسمبلی عمارت کے اطراف سے گزرنے والی دونوں شاہراہیں عام ٹریفک کےلئے بند رکھی جائیں گی جبکہ قریب واقع عمارتوں پر سنائپرز تعینات ہوں گے۔ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں وفاق کی طرز پر اضافے کی تجویز دئیے جانے کا امکان ہے ۔ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس عائد نہ کرنے کی تجویز ہے ۔ مجموعی طور پر صوبائی آمدنی میں صوبائی ٹیکس وصولی کا ہدف 185 ارب روپے جس میں پنجاب ریونیو اتھارٹی کو جی ایس ٹی آن سروسز کی وصولی کے لئے 82ارب روپے کا ہدف دینے کی تجویز ے جبکہ 103ارب روپے کے ٹیکس وصولی کے اہداف دیگر محکموں کو دئیے جائیں گے اور صوبائی غیر محاصل آمدنی کا ہدف 100 ارب روپے مقرر کئے جانے کی تجویز ہے۔ بجٹ میںتعلیم ، صحت ، مواصلات سمیت دیگر محکموں کی نئی ترقیاتی سکیمیں آئندہ مالی سال کے بجٹ میں شامل ہونگی۔علاوہ ازیں ذرائع کے مطابق سندھ میں خدمات پر سیلز ٹیکس میں ایک فیصد کمی کے بعد 14سے 13فیصد کی سطح پر لائے جانے کے بعد پنجاب میںبھی یہ معاملہ زیر غور آنے کا امکان ہے تاہم اس کی حتمی منظوری وزیراعلیٰ پنجاب دیں گے ۔صوبہ پنجاب میں اس وقت اس کی شرح 16فیصد ہے اور مسلم لیگ (ن) کی حکومت سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت کے اس اقدام کے بعد اس معاملے کو سیاسی تناظر میں دیکھ سکتی ہے ۔پنجاب کی وزیر خزانہ ڈاکٹرعائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ پنجاب کا آئندہ مالی سال کا بجٹ دوررس نتائج کا حامل ہو گا ۔ٹیکس نیٹ میں اضافے کیلئے لگژری سروسز پر فوکس کیا جائے گا ،چھوٹے کاروباری حضرات پر ان کی بساط سے بڑھ کر بوجھ نہیں ڈالا جائے گا ۔