کابل /دبئی (انیٹرنگ ڈیسک) عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری نے افغان طالبان کے نئے سربراہ مولوی ہیبت اللہ اخونزادہ کی بیعت کا اعلان کردیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایمن الظواہری نے اپنے ایک آڈیو پیغام میں افغان طالبان کے نئے سربراہ مولوی ہیبت اللہ اخونزادہ کی بیعت کا اعلان کیا ہے ۔اپنی 14 منٹ کی آڈیو ریکارڈنگ میں ایمن الظواہری نے کہاکہ جہادی تنظیم القاعدہ کے سربراہ کی حیثیت سے میں ایک بار پھر(نئے افغان سربراہ کی) بیعت کا اعلان کرتا ہوں اور ساتھ ہی مسلمانوں کو امارت اسلامیہ کے قیام کے لیے اسامہ بن لادن کے نقطہ نظر کی حمایت کی دعوت دیتا ہوں۔ایمن الظواہری کی مذکورہ آڈیو ریکارڈنگ کی فوری طور پر تصدیق نہیں ہوسکی۔یاد رہے کہ افغان طالبان کے سابق امیر ملا اختر منصور کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد گذشتہ ماہ ہی مولوی ہیبت اللہ اخوانزادہ کو تنظیم کا نیا امیر مقرر کیا گیا تھا
۔2011 میں پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں امریکی فوج کے خفیہ آپریشن کے دوران اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد ایمن الظواہری کو القاعدہ کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا، جن کے بارے میں خیال ظاہر کیا جاتا ہے کہ وہ 1990 کی دہائی سے پاک افغان سرحدی علاقے میں روپوش ہیں۔واضح رہے کہ افغانستان میں 1996 سے 2001 کے دوران افغان طالبان نے افغانستان میں اپنی حکومت امارت اسلامیہ قائم کی تھی اور وہ ایک مرتبہ پھر ملک کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے جنگ میں مصروف ہیں۔اسامہ بن لادن کے بعد جب سے القاعدہ کی سربراہی ایمن الظواہری کے حصے میں آئی، القاعدہ کو شدت پسند تنظیم داعش کی جانب سے مسلسل شکست کا سامنا ہے۔دوسری جانب کچھ افغان عسکریت پسندوں نے بھی داعش کی حمایت کا اعلان کر رکھا ہے، جو عراق و شام کے ایک بڑے حصے پر قابض ہے اور اس نے 2014 میں خود ساختہ خلافت کا اعلان کیا تھا۔یاد رہے کہ سوویت یونین سے لڑنے کے لیے افغانستان آنے والے عرب گوریلا جنگجوں نے 1980 کی دہائی میں القاعدہ قائم کی تھی جبکہ 11 ستمبر 2011 کو ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے کی ذمہ داری بھی امریکا کی جانب سے القاعدہ پر عائد کی گئی تھی۔
ایمن الظواہری کا طالبان کے امیر ہیبت اللہ اخوانزادہ کی بیعت کا اعلان
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں