منگل‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پاکستان میں ڈرون حملے،ہیلری کلنٹن بڑے سکینڈل کی زد میں آگئیں

datetime 10  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)سابق امریکی وزیرخارجہ ہلیری کلنٹن کے خلاف جن ای میلز کے سلسلے میں ’فوجداری تحقیقات‘ جاری ہیں، ان کا تعلق پاکستان میں ڈرون حملوں سے تھا اور ان ای میلز کا تبادلہ اسلام آباد میں متعینہ امریکی سفارت کاروں اور امریکی دفتر خارجہ کے درمیان ہوا تھا۔امریکی اخبار کے مطابق خفیہ معلومات کے معاملے میں غفلت برتنے کے الزام میں ہلیری کلنٹن کو جس ’فوجداری چھان بین‘ کا سامنا ہے، اْس میں مرکزی اہمیت اْن ای میلز کو حاصل ہے، جن کا تبادلہ اسلام آباد میں موجود امریکی سفارت کاروں اور واشنگٹن میں دفتر خارجہ کے حکام کے مابین ہوا تھا۔ ان ای میلز کا مقصد یہ طے کرنا ہوتا تھا کہ آیا دفتر خارجہ پاکستان میں کیے جانے والے مخصوص ڈرون حملوں کو روکے جانے کے احکامات جاری کر سکتا ہے۔ای میلز کا یہ تبادلہ 2011ء اور 2012ء میں عمل میں آیا تھا، جب ہلیری کلنٹن وزیر خارجہ کے منصب پر فائز تھیں۔ یہ ای میلز، جن میں’سی آئی اے‘ یا ’ڈرون‘ جیسے الفاظ کی بجائے مبہم ا لفاظ استعمال کیے جاتے ہیں، ’لو سائیڈ‘ کی وساطت سے بھیجی گئی تھیں۔ حکومت کی جانب سے ’لو سائیڈ‘ کی اصطلاح خفیہ معلومات کے تبادلے کے لیے استعمال کیے جانے والے کمپیوٹر سسٹم کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ یہ کمپیوٹر سسٹم اْس خفیہ انتظام کا ایک حصہ ہے، جس میں بہت ہی تھوڑے سے وقت کے اندر اندر دفتر خارجہ کے پاس اس بارے میں اپنا موقف منوانے کا ایک آخری موقع ہوتا ہے کہ آیا سیکرٹ سروس کو کسی ڈرون حملے کے مجوزہ منصوبے پر واقعی عملدرآمد کر دینا چاہیے۔امریکی اخبارکے مطابق یہ باتیں کانگریس کے عہدیداروں اور امن و امان قائم کرنے کے اداروں کے حکام نے بتائی ہیں، جنہیں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف بی آئی) کی جانب سے کی جا رہی تحقیقات سے آگاہ کیا گیا تھا۔ان حکام کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا کہ تب کلنٹن کے دفتری ساتھیوں نے ان میں سے کچھ ای میلز آگے کلنٹن کے ذاتی ای میل اکاؤنٹ میں بھیج دی تھیں، جہاں سے یہ آگے ایک ایسے سرور میں منتقل ہو گئیں، جو ہلیری کلنٹن نے نیویارک کے ایک مضافاتی علاقے میں اپنے گھر پر رکھا ہوا تھا۔ یہ ای میل سرور دفتر خارجہ کے کمپیوٹر نظاموں کے مقابلے میں کم محفوظ تھا۔ دفتر خارجہ کے ایک انسپکٹر جنرل نے کہاکہ کلنٹن منظوری لیے بغیر ایک پرائیویٹ ای میل سرور استعمال کرتے ہوئے سرکاری قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوئی تھیں۔



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…