لندن (مانیٹر نگ)لندن کے مے فیئر ڈسٹرکٹ میں قائم سونے کے ایک شو روم پکسلے شارپس میں سونے کے بارز اور سکّوں کی طلب مسلسل بڑھ رہی ہے۔ اس کی وجہ ہے، برطانیہ کے یورپی یونین سے نکلنے کی صورت میں اپنا سرمایہ محفوظ رکھناہے،میڈیارپورٹس کے مطابق برطانوی عوام کی طرف سے سونے کی خرید میں یہ اضافہ دراصل رائے عامہ کے ان تازہ جائزوں کے بعد ہوا ہے، جن سے پتہ چلا ہے کہ یورپی یونین سے نکلنے کے لیے چلائی جانے والی مہم کی حمایت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ شارپس پکسلی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر راس نورمن کے نے کہاکہ لگتا ہے کہ یہ بات اب لوگوں کے شعور میں بیٹھ گئی ہے کہ بریگزٹ اب اصل میں ممکن ہے۔ سونے کو ایڈوانس میں خریدا جا رہا ہے اور یہاں تک کہ فوری طور پر اس کی شپنگ بھی کرائی جا رہی ہے۔بریٹینیا کوائنز‘ کی طلب خاص طور پر بڑھی ہے
کیونکہ قانونی کرنسی تصور کیے جانے والے یہ سکّے کیپیٹل گین ٹیکس سے بھی مستثنٰی ہیں۔ سونا فروخت کرنے والے دیگر اداروں کا بھی یہی کہنا تھاکہ اس دھات کی طلب میں پانچ سے 10 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔ آن لائن سونا فروخت کرنے والی ویب سائٹ کے مطابق رواں ماہ برطانیہ میں سونے کی طلب دیگر خطوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج کی صورت میں ممکنہ طور پر پیدا ہونے والے معاشی خطرات سے بچنے کے لیے لوگ ایک گرام سونے سے لے کر، جس کی قیمت 50 پاؤنڈز ہے، ایک کلوگرام وزن کی گولڈ بار خرید سکتے ہیں، جس کی قیمت اٹھائیس ہزار پاؤنڈ ہے۔اگر برطانوی عوام یورپی یونین سے اخراج کا فیصلہ کرتے ہیں تو سونے کی طلب میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ روئٹرز کی طرف سے کرائے جانے والے ایک جائزے کے مطابق اگر برطانیہ یورپی یونین سے نکلتا ہے تو ڈالر کے مقابلے میں برطانوی پاؤنڈ کی قیمت میں نو فیصد تک کمی واقع ہو سکتی ہے
برطانیہ کی یوریی یونین سے ممکنہ علیحدگی، سونے کی ڈیمانڈ بڑھ گئی
10
جون 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں