منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

وزیراعظم کا عہدہ ایک منٹ کیلئے خالی نہیں رکھا جاسکتا، ا فتخار چوہدری

datetime 5  جون‬‮  2016 |

اسلام آباد (آن لائن) سابق چیف جسٹس و جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ ا فتخار چوہدری نے کہا ہے کہ وزیراعظم کا عہدہ ایک منٹ کیلئے خالی نہیں رکھا جاسکتا اور کوئی اور وزیر حلف اٹھائے بغیر وزیراعظم نہیں بن سکتا یہ غیر آئینی ہے۔ نواز شریف کو اپنی پارٹی پر اعتماد ہونا چاہیے جو نہیں ہے وہ بیماری کے دوران کسی اور کو وزیراعظم بناسکتے تھے صدارتی نظام پر بات کرنا شجر ممنوعہ نہیں بلٹ پروف گاڑی کی منظوری اس وقت وزیراعظم نے دی تھی۔ نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ میں نے پارٹی کو منظم کرنے کا کام جاری رکھا ہوا ہے کوئی مجبور اور پابند نہیں کہ وہ میری پارٹی میں شامل ہو انہوں نے کہا کہ میں نے جنرل پاشا سے کبھی ملاقات نہیں کی حامد میر نے اخلاقیات سے گری ہوئی بات کی ۔ جنرل تاور بلوچ ایک اچھے انسان ہیں‘ انہوں نے کہا کہ یہ ملک 20 کروڑ عوام کا ہے وزیراعظم آفس ایک منٹ کیلئے بھی خالی نہیں ہوسکتا جب اسمبلیاں اپنی مدت پوری کرتی ہیں اور نئے انتخابات ہوتے ہیں اس وقت بھی نگران وزیراعظم تعینات کیا جاتا ہے کیونکہ یہ عہدہ خالی نہیں رکھا جاسکتا انہوں نے کہا کہ کابینہ کا ہیڈ وزیراعظم ہوتا ہے وزراء وزیراعظم کے ماتحت کام کرتے ہیں آرٹیکل 48 کے تحت وزیراعظم کو بہت سے موقعوں پر صدر کو ایڈوائس کرنی پڑتی ہے اور یہ ایڈوائس کوئی اور نہیں کر سکتا یہ ممکن ہی نہیں ہے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو اپنی پارٹی پر اعتماد ہونا چاہیے لیکن انہیں اعتماد نہیں ہے وہ بیمار ہیں تو کسی اور کو وزیراعظم بنا سکتے تھے انہوں نے کہاکہ موجودہ اپوزیشن سے بہت گلہ ہے انہیں وزیراعظم کی موجودگی میں بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیے اور پارلیمنٹ میں ان سے سوالات کرنے چاہئیں تھے اپوزیشن کا بائیکاٹ کا فیصلہ درست نہیں تھا افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ پانامہ پیپرز اہم مسئلہ ہے جو بین الاقوامی ہے وزیراعظم اور ایک پٹواری میں فرق ہوتا ہے وزیراعظم کو عہدے سے الگ ہو کر الزامات کا سامنا کرنا چاہیے تھا انہوں نے کہا کہ لے فٹر میں جائیدادیں بہت پہلے خریدی گئیں وزیراعظم کا نام ہے بچوں کا نام 2005 ء کے بعد آیا تحفظات ہونے چاہئیں انہوں نے کہاکہ میں نے ارسلان کو اپنے بیٹے کے طور پر سپریم کورٹ نہیں بلایا تھا اسے ایک ملزم کی حیثیت سے بلایا تھا کیونکہ ایک ادارے پر حرف آیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ میری ہمدردیاں وزیراعظم کے ساتھ ہیں زویراعظم کو یہ مرض پہلے سے تھا۔ انہوں نے کہا کہ سوموٹو لینا چیف جسٹس کی اپنی مرضی پر ہوتا ہے میں کسی چیف جسٹس کوکوئی ایڈوائس نہیں کرسکتا وہ اسی آئین کے تحت چیف جسٹس ہیں جس آئین کے تحت میں چیف جسٹش تھا انہوں نے کہا کہ پانامہ کے معاملے کو پارلیمنٹ میں حل ہونا چاہیے میں اس پر پٹیشن نہیں کروں گا انہوں نے کہا کہ صدارتی نظام میں بھی پارلیمنٹ ہوگی لیکن نظام تبدیل ہوگا صدارتی نظام کی بات کرنا شجر ممنوع نہیں ہے صدارتی نظام سے بہتر نظام کی امیدیں پیدا ہوسکتی ہیں انہوں نے کہاکہ بلٹ پروف گاڑی رکھنا ٹھیک ہے یہ وزیراعظم نے خط لکھا تھا کہ میری ریٹائرمنٹ کے بعد بلٹ پروف گاڑی دی جائے کیونکہ ان کی جان کوخطرہ ہے اب یہ معاملہ عدالت میں ہے اس پر مزید بات نہیں کر سکتا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…