نیویارک (این این آئی)باکسنگ کے سابق ہیوی ویٹ چمپئن محمد علی کے خاندان کے ایک فرد نے تصدیق کی ہے کہ وہ انتقال کر گئے ہیں۔ ان کی عمر 74 برس تھی۔وہ سانس کی تکلیف کے باعث دو دن سے ہسپتال میں داخل تھے ٗان کے اہل خانہ کے مطابق ان کی تدفین ان کے آبائی شہر کینٹگی کے لوئس ول میں ہوگی۔سابق ہیوی ویٹ چمپئن محمد علی کے ترجمان نے تصدیق کی تھی کہ سانس کی تکلیف کے باعث ان کا علاج کیا جا رہا ہے ٗان کی صحت کے بارے میں تشویش ناک خبریں سامنے آئی تھیں تاہم سانس کی تکلیف اور پرانی بیماری پارکنسن نے معاملے کو مزیدہ پیچیدہ بنا دیا تھا ٗمحمد علی تین مرتبہ باکسنگ کے عالمی چمپئن رہ چکے ہیں۔کئی نامور شخصیات نے انھیں اپنا آئیڈیل قرار دیتے ہوئے ان کی صحتیابی کیلئے دعا کی تھی جن میں برطانیہ کے عالمی چمپئن ٹونی بیلیوو بھی شامل ہیں۔محمد علی نے 1984 میں پارکنسنز کی تشخیص کے بعد باکسنگ چھوڑ دی تھی ٗتین مرتبہ عالمی فاتح رہنے والے علی کو آخری بار 2015 میں پیشاب کی تکلیف کے باعث ہسپتال داخل کروایا گیا تھااس سے پہلے وہ 2014 میں نمونیے کے باعث ہسپتال میں داخل رہے ٗوہ پہلی مرتبہ 1964 میں باکسنگ کے عالمی چمپئن بنے پھر انھوں نے یہ اعزاز 1974 اور پھر 1978 میں بھی حاصل کیا ٗامریکہ کی ریاست کینٹکی سے تعلق رکھنے والے باکسر محمد علی پہلے کیسیئس کلے کے نام سے جانے جاتے تھے تاہم سونی لسٹن کے خلاف 25 فروری 1964 کو ہونے والے اہم مقابلے کے اگلے ہی دن انھوں نے اعلان کیا کہ وہ اسلام قبول کر رہے ہیں جس کے بعد انھوں نے اپنا نام بدل کر محمد علی رکھ لیا تھا ۔انھوں نے 61 مقابلوں میں 56 مقابلے جیت کر بالآخر 1981 میں ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔انھیں سپورٹس السٹریٹیڈ نے سپورٹس مین آف دا سنچری کے خطاب سے نوازا تو بی بی سی نے انھیں سپورٹس پرسنالٹی آف دا سنچری کا خطاب دیا۔ محمد علی مقابلے سے قبل اور اس کے بعد دینے جانے جانے والے بیانات کے وجہ سے معروف تھے۔ وہ رنگ میں جس قدر اپنا ہنر دکھاتے اسی قدر رنگ کے باہر اپنے بیانات سے لوگوں کو محظوظ کرتے ٗاس کے علاوہ وہ شہری حقوق کے علمبردار اور شاعر بھی تھے۔