اسلام آباد (نیوز ڈیسک) عوام رقم نکلوانے کیلئے ٹوٹ پڑے،بینکوں کے پاس کیش کم پڑ گیا،عوام کی بڑی تعداد رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ سرکاری سطح پر بینکوں سے زکوة کی رقم کی کٹوتی کی وجہ سے اپنی رقم نکلوانے کے لئے بینک پہنچ گئی، کثیر تعداد میں کیش کی ڈیمانڈ کی وجہ سے بینکوں کو کیش کی کمی کا سامنا کرنا پڑ گیا ۔ عوام کی اکثریت کا کہنا تھا کہ وہ خود زکوة کی رقم تقسیم کریںگے اور وہ نہیں چاہتے کہ حکومت ان کی رقم سے زکوة کاٹ کر تقسیم کرے۔زکواة اسلام کا ایک اہم ترین فریضہ ہے ، اس کی فرضیت شریعت کے قطعی دلائل سے ثابت ہے، جن کا انکار کرنا کفر ہے ، ایسا شخص دائرہ اسلام سے اسی طرح خارج ہو جاتا ہے جیسے نماز کا انکار کرنے والا شخص اسلام سے نکل جاتا ہے۔زکوةاللہ رب العزت کی جانب سے جاری کردہ وجوبی حکم ہے، جس کا پورا کرنا ہرصاحب نصاب مسلم پر ضروری ہے۔ رمضان کی آمد کے ساتھ ہی زکوةدینے والوں پر اسلام ایک ذمہ داری عائد کرتا ہے جس ادا کرنے کے لئے لوگ اپنے پیسے بنکوں سے رمضان سے قبل نکلوا لیتے ہیں اور کچھ لوگ اپنے پیسے کو بچانے کیلئے بنکوں سے نکلواتے ہیں۔ نیت جیسی بھی ہو اس کا اثر بینکنگ سیکٹر پر بہت برا پڑتا ہے جس کے باعث بینکوں سے بھاری تعداد میں پیسہ نکلوایا جاتا ہے اور نوبت یہاں تک پہنچ جاتی ہے کہ بینکوں کے پاس کیش کم پڑ جاتا ہے۔ کچھ ایسی ہی صورتحال کا سامنا آج کل پاکستانی بینک کررہے ہیں۔