لاہور( این این آئی)کوٹ لکھپت کے علاقہ سے جمعرات کے روز لا پتہ ہونے والے دونوں بچوں کی لاشیں ریس کلب کے تالاب سے مل گئیں،پولیس نے لاشیں پوسٹمارٹم کیلئے ہسپتال منتقل کر کے تحقیقات شروع کر دیں ۔ ریس کلب کوٹ لکھپت کے لیبر انچارج قطب شیر نے بتایا کہ جب گھوڑوں کو نہلانے کیلئے تالاب میں اتارا تو دو بچوں کی لاشیں تیرتی ہوئی پانی کی سطح پر آ گئیں جس کے فوری بعد اس نے پولیس اور ریسکیو 1122کو اطلاع دی اورلاشوں کو تالاب سے باہر نکال کر مردہ خانے منتقل کر دیا گیا ۔ قطب شیر نے بتایا کہ کلب میں سایہ دار درخت بھی ہیں اور لوگ اکثر یہاں بیٹھنے کے لئے آ جاتے ہیں ،ہو سکتا ہے کہ بچے نہانے کے لئے تالاب میں اترے ہوں اور تیس فٹ گہرے تالاب میں ڈوب گئے ہوں ۔بچوں کی عمریں سات سے آٹھ سال کے درمیان ہے اور انکی شناخت شفاقت اور عبد الرحمن کے نام سے ہوئی ہے جو قریبی علاقہ گوندل چوک کے رہائشی ہیں۔ عبد الرحمن کی والدہ صغریٰ بی بی نے بتایا کہ ان کا بیٹا شفاقت کے ہمراہ جمعرات کی دوپہر فلٹر یشن پلانٹ سے پانی لینے گھر سے نکلا لیکن واپس نہ آیا جس پر انہوں نے تمام مساجد میں اعلانات اور ہر جگہ تلاش کی لیکن دونوں کا کوئی سراغ نہ مل سکا اور گزشتہ روز پولیس نے لاشیں ملنے کی اطلاع دی۔ ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف اور ایس پی ماڈل ٹاؤن مستنصر فیروز بھی موقع پر پہنچ گئے ۔ ڈی آئی جی آپریشنز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اصل وجوہات پوسٹمارٹم رپورٹ کے بعد سامنے آئیں گی تاہم ابتدائی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بظاہر واقعہ بچوں کے ڈوبنے کا ہے تاہم دیگر پہلوؤں کو بھی مد نظر رکھ کر تفتیش کی جائے گی ۔