راولپنڈی(این این آئی)افغان طالبان کے سابق امیر ملا اختر منصور کی پاکستانی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے حصول کیلئے درخواست کی تصدیق کے حوالے سے تحقیقات کے سلسلے میں، پشین کے نائب کمشنر حافظ محمد طاہر اور تحصیلدار رفیق ترین کو کوئٹہ سے اسلام آباد منتقل کردیا گیا۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے کی ٹیم نے، دونوں افسران کو وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی ہدایت کے بعد پی آئی اے کی پرواز پی کے 352 سے اسلام آباد منتقل کیا۔حافظ طاہر نے چمن میں بطور نائب کمشنر تعیناتی کے دوران ولی محمد کے جعلی نام سے درخواستیں دینے والے، ملا اختر منصور کی درخواستوں کی تصدیق کی تھی۔وزارت داخلہ کے ترجمان نے بتایا کہ حافظ طاہر کو اسلام آباد طلب کیا گیا، لیکن رفیق ترین کو ایف آئی اے کی ٹیم نے معاملے کی تحقیقات کے لیے گرفتار کرلیا۔یاد رہے کہ امریکی ڈرون طیارے نے، گزشتہ ہفتہ اور اتوار کی درمیان شب ریڈ لائن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلوچستان کے ضلع نوشکی میں ملا اختر منصور کو نشانہ بنایا تھا۔ڈرون حملے کے بعد یہ بات بھی سامنے آئی کہ ملا اختر منصور نے ولی محمد کے جعلی نام سے پاکستانی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بنا رکھا تھا اور اس جعلی پاسپورٹ پر اس نے متحدہ عرب امارات، بحرین اور ایران کے دورے کیے۔