اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد کا ہی ’’اللہ حافظ‘‘ پورے ملک کا کیا ہوگا؟ افسوسناک صورتحال،وزیر مملکت کیپٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈویلپمنٹ ڈویژن (کیڈ) ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے وفاقی دارالحکومت میں پانی کی قلت کی خبروں کا نوٹس لیتے ہوئے سی ڈی اے کے ڈائریکٹوریٹ واٹر سپلائی سے رپورٹ طلب کر لی۔ جمعہ کو ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے وفاقی دارالحکومت میں پانی کی قلت کی خبروں کا سخت نوٹس لیا اور سی ڈی اے کے ڈائریکٹوریٹ واٹر سپلائی سے شہر میں پانی کی صورتحال بارے مکمل رپورٹ اور وضاحت طلب کی ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ شہر میں پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور جن علاقوں میں پانی کی قلت ہے وہاں پائپ لائنوں کے ذریعے فراہم کئے جانے والے پانی کے علاوہ واٹر ٹینکر کے ذریعے بھی پانی فراہم کیا جائے۔واضح رہے کہ پاکستان میں زیرزمین پانی کی سطح میں بھی تیزی سے کمی ہورہی ہے، ماہرین کے مطابق اس وقت یہ سطح 1100 مکعب میٹر پانی دستیاب ہے جو آئندہ دس سال میں کم ہو کر 800 مکعب میٹر ہوجائے گا۔ ایک رپورٹ کے مطابق شعبہ زراعت میں 92 فیصد پانی کا استعمال ہوتا ہے۔ میونسپلٹی میں 5 فیصد145 صنعتی شعبے میں 3 فیصد پانی استعمال ہوتا ہے۔ بین الاقوامی معیار کے مطابق ایک ہزار کیوبک میٹر فی کس سے کم پانی کی مقدار کے حامل ممالک پانی کی قلت کا سامنا کرنے والے ممالک میں شامل ہوتے ہیں۔ اگر خیال نہ رکھا گیا تو پاکستان بھی پانی کی قلت کا شکار ہونے والے ممالک کی صف میں شامل ہوجائے گا۔