اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستان کے11 بڑے سیکٹرز میں سالانہ کتنے ارب ڈالر کی ٹیکس چوری ہوتی ہے؟سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں انکشاف

datetime 26  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں انکشاف ہوا ہے کہ ملک میں 11 بڑے سیکٹرز سالانہ2.69ارب ڈالر کی ٹیکس چوری میں ملوث ہیں ملک میں ٹیکس جمع کرنے کیلئے ایک ٹیکس ایجنسی بنانے کی ضرورت ہے ٹیکس ریفارم کمیشن کی سفارشات پر عمل درآمد ہو جاتا تو پانامہ لیکس جیساواقعہ رونما نہ ہوتاماہر معیشت ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اعددوشمار اچھے پیش کر کے معیشت کو ا چھا نہیں کیا جا سکتازراعت اور مینو فیکچرنگ شعبہ پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے حکومت کی پالیسیاں بیروزگار ترقی والا معاشرہ کو پروموٹ کر رہی ہے پاکستان کے ڈبیٹ ٹو جی ڈی پی 69.5فیصد پر پہنچ چکی ہے اگر قرضوں کی شرح کو کم نہ کیا گیا تو آئندہ 10سالوں میں پاکستان کو یونان جیسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جبکہ گذشتہ15سالوں میں زرعی شعبہ میں ترقی کی شرح اوسط 2فیصد رہی ہے اگر یہی صورتحال جاری رہی تو مستقبل میں خوراک کی کمی کا شکار ملک بن سکتے ہیں سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیرمین کمیٹی سیلم ماونڈو ی والا کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا اس موقع پر ٹیکس اصلاحات کمیشن کے حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی ہدایت پر کمیشن کو قائم کیا گیا تھاکمیشن نے اپنی روپو ٹ مکمل کر لی ہے جس میں ٹیکس نظام کی بحالی کیلئے متعدد سفاشات دی گئی ہیں انہوں نے کہا کہ ملک کے 11بڑے سیکڑز سالانہ2.69ارب ڈالر کی ٹیکس چوری میں ملوث ہیں ان میں سگریٹ،ٹائلز،ڈیزل، آٹو پارٹ،شیٹز و دیگر شامل ہیں انہو ں نے کہا کہ ٹیکس کے نظام کو آسان بنانے کی ضرورت ہے ملک میں ٹیکس جمع کرنے کیلئے ایک ٹیکس اجنسی بنانے کی ضرورت ہے ٹیکس ریفارم کمیشن کی سفارشات پر عمل درآمد ہو جاتا تو پانامہ لیکس جیساواقعہ رونما نہ ہوتا کمیٹی کے رکن کامل آغانے استفسار کیا کہ حکومت بجلی اور گیس کے بلوں کی مد میں مقامی صارفین سے سیل ٹیکس اور انکم ٹیکس بیک وقت وصول کر رہی ہے اس کو ختم کرنے کیلئے کوئی سفارش کی ہے جس پر ٹیکس ریفارم کمیشن کے حکام اس سے لاعلم نکلے کمیٹی کو ماہر معیشت ڈاکٹر قیصر بنگالی نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اعددوشمار اچھے پیش کر کے معیشت کو ا چھا نہیں کیا جا سکتازراعت اور مینو فیکچرنگ شعبہ پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے حکومت کی پالیسیاں بیروزگار ترقی والا معاشرہ کو پروموٹ کر رہی ہے زراعت اور مینو فیکچرنگ شعبہ میں ترقی کی شرح بہت کم ہے برآمدات گذشتہ دو سالوں سے مسلسل تنزیلی کا شکار ہے ترقی پذیر معاشرہ میں مینوفیکچرنگ گروتھ ریٹ کم از کم10فیصد ہونی چاہیے اس وقت پاکستان میں مینو فیکچرنگ سیکٹر میں ترقی کی شرح6فیصد کے قریب ہے جو کہ بہت کم ہے انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ15سالوں میں زرعی شعبہ میں ترقی کی شرح اوسط 2فیصد رہی ہے اگر یہی صورتحال جاری رہی تو مستقبل میں خوراک کی کمی کا شکار ملک بن سکتے ہیں ڈبیٹ ٹو جی ڈی پی 69.5فیصد پر پہنچ چکی ہے اگر قرضوں کی شرح کو کم نہ کیا گیا تو آئندہ 10سالوں میں پاکستان کو یونان جیسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا کہ جی ایس ٹی کی شرح کو آئندہ 3سالوں کے دوران12.5فیصد کی شرح پر لایا جائے اس سے کریشن کو روکنے میں مدد ملے کی جس پر چیرمین کمیٹی نے کہا کہ حکومت کو آئندہ مالی سال کے بجٹ میں جی ایس ٹی کی شرح 5فیصد کرنے کی اور ریفنڈ ختم کرنے کی تجویز دی ہے جس سے کمیٹی کے تمام ممبران نے اس تجویز کو سراہاڈاکٹر قیصر بنگالی نے حکومت کو بجٹ سفارشات پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ میو فیکچرنگ شعبہ میں ٹیکس ریٹ کو کم کیا جائے اور ملک میں ہاوسنگ کے شعبہ کو پروموٹ کیاجائے اس سے بیروزگاری کو ختم کرنے میں مدد مل سکے گیااجلاس می نیب حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ بنگلہ دیش میں نیشنل بنک آف پاکستان کی برانچ میں ساڑھے 18ارب کی کریشن کی گئی ہے کیس کی انکوائری مکمل ہو چکی ہے پاکستانیوں کے ساتھ ساتھ بنگلہ دیشوں کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں جلد ہی ملوث افراد کے خلاف کاروائی کی جائے گی کمیٹی کے رکن سعود مجید نے کہا کہ کیانیشنل بنک کی اعلی انتظامیہ بھی اس کیس میں ملوث ہے کیا ملوث افراد کے نام ای سی ایل پر ڈالے ہیں جس پر انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے کچھ نہیں بتایا جا سکتاجس پر کمیٹی نے آئندہ ملاقات میں ای سی ایل کے ڈالے گئے افراد کے نام لے کر آنے کی ہدایت کی۔



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…