ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

پانا ما لیکس ،چیئر مین ایف بی آر نے دوٹوک اعلان کردیا

datetime 25  مئی‬‮  2016 |

اسلام آباد (این این آئی) چیئر مین ایف بی آر نثار محمد خان نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پانا ما لیکس میں جن لوگوں کے نام آئے ہیں ان کے خلاف قانون کے مطابق ایکشن لیا جائیگا ٗ ٹیکس چھپانے کے حوالے سے جہاں سے بھی معلومات ملیں تحقیقات کی جائیں گی۔ اجلاس بدھ کو پارلیمنٹ ہائس میں سید خورشید احمد شاہ کی زیر صدارت ہوا جس میں کمیٹی کے ارکان پرویز ملک ،شیخ روحیل اصغر ،جنید انوار ،چوہدری میاں عبدالمنان،شفقت محمود ،راجہ جاوید اخلاص، رانا افضال حسین،شیخ رشید احمد،ڈاکٹر درشن اور شاہدہ اخترعلی کے علاوہ متعلقہ سرکاری افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزارت کیڈ اور سی ڈی اے 2013-14ء کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ سید خورشید احمد شاہ کے موبائل فون کارڈز پر ٹیکس کی کٹوتی کے حوالے سے سوال کے جواب میں چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ موبائل فون کارڈز پر 32 فیصد ٹیکس کٹوتی ہوتی ہے جس میں سے18.5 فیصد ڈائریکٹ ٹیکس اور 14 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس کی مد میں کٹوتی ہوئی ہے ٗاس کا زیادہ حصہ صوبوں کو جاتا ہے۔فیڈرل ،فاٹا،کشمیر ،گلگت بلتستان کو حصہ وفاقی حکومت کے حصے میں سے ادائیگی ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اس سال ہم قانون میں ایسی ترمیم لارہے ہیں جس سے فرانزک آڈٹ کیا جاسکے گا۔ آج سے پہلے صوبوں اور وفاقی حکومت کے پاس ایسا کوئی میکنزم نہیں تھا، ٹیلی کام کو اب فرانزک آڈٹ کے نظام کے اندر لایا جارہا ہے جس پر سید خورشید شاہ نے کہا کہ یہ کیسے پتہ چلے گا کہ 32 فیصد حکومت کے نظام میں آتا ہے کیونکہ یہ کسی ایک کا نہیں ہم سب کا اجتماعی مسئلہ ہے۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ جو موبائل کمپنیاں سروس فراہم کررہی ہیں ہم نے ان سے وصول کرنا ہوتا ہے۔ شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ جب کوئی موبائل کمپنی کارڈز جاری کرتی ہے تو اسے ایف بی آر سے اجازت نہیں چاہیے اور انہی کارڈز کے حساب سے ٹیکس لینا چاہیے۔شفقت محمود کے پاناما لیکس کے حوالے سے سوال کے جواب میں چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ٹیکس چھپانے کے حوالے سے جہاں سے بھی معلومات ملیں گی ہم اس کی تحقیقات کریں گے۔ پاناما لیکس کے حوالے سے ہوم ورک کررہے ہیں جو نام آئے ہیں ان کا جائزہ لیا جارہا ہے ان کے خلاف قانون کے مطابق ایکشن لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پانچ سال پرانے ٹیکس چھپانے کے کیسز کو ایف بی آر دوبارہ کھول سکتا ہے، بعض قوانین کی وجہ سے ایف بی آر کا کردار محدود ہوجاتا ہے، ہم حکومت کو ان قوانین کی ترامیم تجویز کریں گے۔ شاہراہ دستور پر کثیر المنزلہ عمارت کی تعمیر کے حوالے سے پی اے سی کے سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ سی ڈی اے کی جانب سے تمام رقم وصول کرنے کے بعد پلاٹ کا قبضہ دیا جاتا ہے، اس معاملے میں بورڈ نے فیصلہ کیا ہے کہ ان کی رقم ری شیڈول کردی جائے ٗ15 فیصد جمع کرانے پر پلاٹ حوالے کیا گیا جس پر چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ پی اے سی پارلیمنٹ کے ذریعے سی ڈی اے بورڈز کے ممبرز کے خلاف ایف آئی آر درج کرائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے تمام بورڈ ممبرز کی فہرست اور اب تک نیلام کئے گئے تمام پلاٹوں کی شرائط و ضوابط پی اے سی کو فراہم کرے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…