اسلام آباد(این این آئی) پاناما لیکس کمیشن کے ٹی او آرز مرتب کرنے کیلئے حکومت اور اپوزیشن کی پارلیمانی کمیٹی نے کام کرنے کا ابتدائی طریقہ کار طے کرلیا۔ ذرائع کے مطابق بدھ کو پانامالیکس کی تحقیقات کے مجوزہ کمیشن کے ٹی او آرز مرتب کرنے کیلئے حکومت اور اپوزیشن کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے چیمبر میں ہوا ٗاجلاس میں اسپیکر ایاز صادق اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ خصوصی طور پر شرکت کی تاہم وہ پارلیمانی کمیٹی کا حصہ نہیں پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں حکومت کی طرف سے اسحاق ڈار، خواجہ آصف، خواجہ سعد رفیق، انوشہ رحمان، اکرم درانی اور میر حاصل بزنجو ٗ اپوزیشن کی طرف سے سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن، شاہ محمود قریشی، صاحبزادہ طارق اللہ، طارق بشیر چیمہ، الیاس بلور اور بیرسٹر سیف نے شرکت کی۔ نجی ٹی وی کے مطابق کمیٹی نے ٹی او آرز مرتب کرنے کے لیے کام کرنے کا ابتدائی طریقہ کار طے کرلیا ٗ اس دوران حکومت نے اپنے ٹی او آرز اور چیف جسٹس پاکستان کا خط اپوزیشن کے حوالے کیا۔ذرائع کے مطابق اپوزیشن نے بھی اپنے ٹی او آرز حکومتی ارکان کے حوالے کردیئے ہیں جس کے بعد اجلاس (آج) جمعرات کی صبح 11 بجے دوبارہ طلب کیا گیا ہے جس میں حکومت اور اپوزیشن کے نمائندے اب آمنے سامنے بیٹھ کر مذاکرات کریں گے ٗ کمیٹی کی سربراہی کسی بھی فریق کو نہیں سونپی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق اجلاس سے قبل حکومت اور اپوزیشن کے درمیان غیر رسمی مشاورت بھی کی گئی جس میں مسئلے کا حل اتفاق رائے سے نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ٹی او آرز کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں کمیٹی میں کسی بھی شخص کی شمولیت پر کوئی اعتراض نہیں ،حکومت کی صوابدید ہے جسے چاہے رکن بنائے لیکن 6ارکان ہونے چاہئیں۔ان کا کہنا تھا کہ 6کی آڑ میں ساتواں شخص کمیٹی میں شامل نہیں ہو گا ،کمیٹی میں فریقین کے 6,6ارکان ہیں ،دونوں طرف سے چھکا ہی لگے گا ۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیر قانون زاہد حامل 6اراکین میں شامل ہو سکتے ہیں شاہ محمود قریشی نے کہاکہ کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن الگ الگ فریق ہیں جنہوں نے اجلاس میں اپنے اپنے ٹی او آرز تحریری طور پر پیش کر دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی کا سربراہ مقرر نہ کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کہتے ہیں کہ اگر 2 ہفتوں میں ضابطہ کار نہیں بنے تو پھر بن نہیں پائیں گے۔ ذرائع کے کہاکہ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ ٹی او آر پر حکومت کی سنیں گے اور اپنی سنائیں گے، قوم کو مایوس نہیں کریں گے۔ سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ جوائنٹ اپوزیشن کی جانب سے نامزد ٹیم نے ٹی او آر کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں حکومت نے اپنے ٹی او آرز پیش کئے ٗ متحدہ اپوزیشن نے بھی اپنے ٹی او آرز پھر حکومتی ارکان کو دیئے۔ دونوں ٹیمیں آمنے سامنے بیٹھ کر اتفاق رائے سے فیصلہ کریں گی اور ترجیحات کا فیصلہ بھی کمیٹی ہی کریگی تاہم متحدہ اپوزیشن کا یہ موقف رہے گا کہ پانامہ پیپرز کی تحقیقات پہلے کی جائیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ اجلاس میں صرف ٹی او آرز کا تبادلہ ہوا ہے جبکہ حکومتی خط کے جواب میں ملنے والا چیف جسٹس کا خط بھی اپوزیشن کے اراکین کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کمیٹی کے تمام ارکان کی باڈی لینگوئج مثبت تھی، فیصلے اکثریت نہیں، اتفاق رائے سے کریں گے۔