جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

وزیر اعظم کااستعفیٰ ،پیپلزپارٹی نے بالاخر سرپرائز دیدیا

datetime 20  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)سندھ کے مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیونے کہاہے کہ وزیر اعظم کے استعفے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے،بلاول بھٹو کا وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ پارٹی پالیسی ہے، آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی پالیسی میں کوئی فرق نہیں ہے، بجلی کا بحران اور لوڈ شیڈنگ کا عذاب وفاقی حکومت کا پیدا کردہ ہے جب کہ وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی متعصب ہیں اوروہ صرف پنجاب کی بات کرتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کوکراچی ایکسپوسینٹرمیں ایجوکیشن ایکسپو کے افتتاح کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔مولابخش چانڈیونے کہاکہ بجلی کے موجودہ بحران کی ذمہ داری وفاقی حکومت پرعائد ہوتی ہے اور لوڈ شیڈنگ کا عذاب بھی وفاق کا پیدا کردہ ہے، اگر تھر پروجیکٹ کو بے نظیر بھٹو اور سندھ کا منصوبہ سمجھ کر کینسل نہ کیا جاتا تو آج یہ بحران ہی پیدا نہ ہوتا، لیکن وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیرعلی متعصب ہیں اور وہ صرف پنجاب کی بات کرتے ہیں اور چھوٹے صوبوں کو پریشانی میں دیکھ کر خوشی محسوس کرتے ہیں۔مشیراطلاعات نے کہا کہ پورے ملک میں بجلی بحران ایک موضوع بنا ہوا ہے وہ لوگ جو سینہ ٹھونک کر کہا کرتے تھے کہ ہم یہ بحران ختم کردیں گے وہ کہاں گئے وہ آئیں اور سندھ کی حالت دیکھیں، سندھ میں کئی کئی گھنٹے بجلی نہیں ہوتی، مینار پاکستان پر بیٹھ کر پنکھا جھلنے والے اور ریلیاں نکالنے والے وزیر اعلی پنجاب آج کیوں خاموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف تو پہلے ریلیوں اورجلوسوں میں وفاقی حکومت کے خلاف قیادت کرتے تھے،ان کے دور میں ہی وفاق کے خلاف تحریک چلانے کی روایت قائم ہوئی تھی اگر اس وقت وہ ایسا نہ کرتے تو آج ان کو یہ دن نہ دیکھنے پڑتے، نواز شریف اور شہباز شریف جب بھی وزیراعلی بنے وفاق کے خلاف سازش کا حصہ بنے۔مولابخش چانڈیو نے کہاکہ حکومت نے جو راستہ اختیار کیا ہے اس پر استعفی کے مطالبے کے علاوہ کیا رہ جاتا ہے اب وزیر اعظم کے پاس استعفی کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔سندھ کے مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ میں خواجہ اظہار الحسن کے سندھ حکومت پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتا ہوں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…