اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاناما پیپرزپر تنازعے کا ڈراپ سین ،فیصلہ ہوگیا،قرضے معاف کرانے والے بھی زِد میں آگئے،تفصیلات کے مطابق پاناما لیکس کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن جماعتوں میں مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں پارلیمانی کمیٹی پاناما لیکس ، آف شور کمپنیز سمیت قرضے معاف کرانے اور کک بیکس کے معاملے کا بھی جائزہ لے گی،پارلیمانی کمیٹی کے لئے نام بعدمیں فائنل کئے جائیںگے۔ متفقہ ٹی آو آرز کے لئے بارہ رکنی پارلیمانی کمیٹی بنانے پر اتفاق کیا گیاہے جبکہ کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن کے 6، 6 ارکان شامل ہونگے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے اعلان کیا کہ وزیراعظم نے اسپیکر کو پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تجویز دی تھی۔ اسمبلی کی اجازت کے بعد کمیٹی اپنا کام شروع کر دے گی۔ پارلیمانی کمیٹی کیلئے نام ابھی فائنل نہیں ہوئے۔ حکومت اتحادیوں سے مشاورت کے بعد نام فائنل کرے گی جبکہ متحدہ اپوزیشن سے بھی 6 نام لئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تجاویز مرتب کرنے کیلئے کمیٹی کو دو ہفتے کا وقت دیا جائے گا جو ٹی او آرز طے کر کے ایوان میں پیش کرے گی۔ ۔