لاہور ( این این آئی)باغبانی کے صحت پر بالواسطہ اور براہِ راست بہت سے اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں، اول یہ کہ باغبانی سے پھل اور سبزیاں اگانے سے انہیں کھانے کی ترغیب ملتی ہے اور تازہ پھلوں اور سبزیوں کو کھانے سے بہت فوائد حاصل ہوتے ہیں، دوم یہ کہ فطرت سے قریب ہونے پر پورے جسم پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ سے وابستہ ڈاکٹر فلپ اسمتھ کے مطابق باغبانی کے بہت سے مفید اثرات مرتب ہوتے ہیں، اول آپ بیٹھے رہنے کی بری عادت ترک کرتے ہیں، باہر نکلتے ہیں اور کچھ نہ کچھ کرتےرہتے ہیں۔ فطرت کے قریب بیٹھ کر ذہنی تنا کم ہوتا ہے ۔ سب سے بڑھ کر پھل اور سبزیاں کھانے کی عادت ازخود پیدا ہوجاتی ہے۔سبزیوں اور پھلوں میں فائبر، معدنیات اور وٹامن ہوتےہیں۔ ان کا معمول بلڈ پریشر، کینسر، امراضِ قلب اور موٹاپے سے بچاتا ہے۔ ایک مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ اگر بچوں کو کاشتکاری اور باغبانی میں شامل کیا جائے تو وہ کھانے میں سبزیوں اور پھلوں میں دلچسپی لینے لگتے ہیں۔ایک اور چھوٹے مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ کینسر کےمریض اگر باغبانی کا پیشہ اپنائیں تو وہ خود کو قوی اور بہتر محسوس کرنے لگتےہیں۔ یعنی پودے اگانے سے ان میں امید اور توانائی پیدا ہوتی ہے۔ این آئی ایچ کے ہی ایک اور سائنسداں ڈاکٹر شارلوٹ پراٹ کہتے ہیں کہ باغ اور کھیتوں میں کام کرنے سے دماغی، جسمانی اور ذہنی صحت بہتر رہتی ہے اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔لیکن سبزیاں کھاتے ہوئے خیال رکھا جائے کہ بعض دوائیاں استعمال کرنے والے حضرات کچھ سبزیاں کھاتے وقت خاص خیال رکھیں مثلا کولیسٹرول، بلڈ پریشر اور الرجی کھانے والے افراد اگر فورا بعد گریپ فروٹ کھائیں تو اس سے بہت منفی سائیڈ افیکٹس مرتب ہوسکتے ہیں۔